دہلی

بلوں کی عدم منظوری، سپریم کورٹ نے مرکز اور مغربی بنگال و کیرالا کے گورنروں کو نوٹس جاری

ایک اہم پیشرفت میں سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن آمادگی ظاہر کی کہ وہ اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں کیرالا اور مغربی بنگال کی علیحدہ درخواستوں پر زور کرے گی، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ان کی اسمبلیوں میں منظورہ بلوں کو کلیئرنس نہیں مل رہا ہے۔

نئی دہلی: ایک اہم پیشرفت میں سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن آمادگی ظاہر کی کہ وہ اپوزیشن زیراقتدار ریاستوں کیرالا اور مغربی بنگال کی علیحدہ درخواستوں پر زور کرے گی، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ ان کی اسمبلیوں میں منظورہ بلوں کو کلیئرنس نہیں مل رہا ہے۔

متعلقہ خبریں
نیٹ یو جی تنازعہ سپریم کورٹ کی نوٹس

ریاست ِ کیرالا نے الزام عائد کیا کہ گورنر عارف محمد خان نے بعض بلوں کو صدرجمہوریہ دروپدی مرمو سے رجوع کردیا اور یہ بل ابھی تک منظور نہیں ہوئے۔

درخواستوں کا نوٹ لیتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی عدالت نے مرکزی وزارتِ داخلہ، گورنر کیرالا عارف محمد خان کے معتمد اور گورنر مغربی بنگال سی وی آنندبوس کے معتمد کو نوٹسیں جاری کیں اور اندرون تین ہفتے جواب مانگا۔

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاڑدی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے مغربی بنگال کی ترنمول کانگریس کو ہدایت دی کہ وہ اپنی درخواست میں وزارتِ داخلہ کو فریق بنائے۔ مغربی بنگال کا بھی الزام ہے کہ گورنر نے 8بلوں کو روک رکھا ہے۔

سینئر وکیل کے کے وینوگوپال حکومت ِ کیرالا کی طرف سے پیش ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی بدبختانہ صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلس گزشتہ 8ماہ سے زیرالتوأ ہیں۔ سینئر وکیل ابھیشیک منوج سنگھوی نے مغربی بنگال کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکز کو فریق بنائیں گے۔

انہوں نے دیگر ریاستوں بشمول تملناڈو کی مثال دی اور کہا کہ سپریم کورٹ میں کیسس کی سماعت طئے ہوتے ہی بعض بلوں کو یاتو منظوری دے دی جاتی ہے یا صدر جمہوریہ کو بھیج دیا جاتا ہے۔

a3w
a3w