یوروپ

ناروے نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا، بہت جلد سرکاری اعلان ہوگا

ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نےکہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ ناروے 28 مئی کو سرکاری طور پر فلسطین کو بطور ریاست کو تسلیم کر لے گا، فلسطین کو ایک آزاد ریاست کا بنیادی حق حاصل ہے۔

اوسلو:ناروے نے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلیا، تاہم سرکاری سطح پر اعلان 28 مئی کو کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق آئرلینڈ اور اسپین کی جانب سے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان متوقع ہے۔

متعلقہ خبریں
چہل کی بیوی بھی سلکٹرس سے ناراض
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
فلسطین سے جمع ہونے والے ٹیکس فنڈز سے متعلق افسوسناک خبر
رفح پر اسرائیلی حملہ، خون کی ہولی کا باعث بن سکتا ہے: ڈبلیو ایچ او
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ناروے کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ناروے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کر رہا ہے۔

ناروے کے وزیر اعظم جوناس گہر سٹور نےکہا کہ فلسطین کو ریاست تسلیم نہ کرنے سے مشرق وسطیٰ میں امن نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ ناروے 28 مئی کو سرکاری طور پر فلسطین کو بطور ریاست کو تسلیم کر لے گا، فلسطین کو ایک آزاد ریاست کا بنیادی حق حاصل ہے۔

دوسری جانب ناروے کے وزیرخارجہ نے اعلان کیا کہ انٹرنیشنل کریمنل کورٹ کی جانب سے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد وہ اسرائیلی نیتن یاہو اور اسرائیلی وزیردفاع کو گرفتار کرلیں گے۔

یورپی یونین کے کئی ممالک نے گزشتہ ہفتوں میں اشارہ دیا ہے کہ وہ فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ان کا مؤقف تھا کہ خطے میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے۔

ناروے، جو یورپی یونین کا رکن نہیں ہے، اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دو ریاستی حل کا حامی رہا ہے۔ 7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 35 ہزار 647 افراد شہید اور 79 ہزار 852 زخمی ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ 1988 کے بعد سے اقوام متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 139 پہلے ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کر چکے ہیں۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کے لیے دونوں حکومتوں کے متوقع اقدام پر ناروے اور آئرلینڈ سے اپنے ملک کے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔اسرائیل کاٹز نے ایک بیان میں کہا کہ میں آج آئرلینڈ اور ناروے کو واضح پیغام بھیج رہا ہوں، اسرائیل اس پر خاموش نہیں رہے گا۔