ایشیاء

بدنام زمانہ سیریل کِلّر چارلس سوبھراج کی نیپالی جیل سے رہائی

حکام نے بتایا کہ سوبھراج کو اس کے کاغذات کی کارروائی کے لئے امیگریشن حکام کے حوالے کیا جارہا ہے تاکہ اسے اپنے وطن واپس بھیجا جاسکے۔

نئی دہلی: بدنام زمانہ سیریل کلر چارلس سوبھراج کو آج نیپال کی سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا۔ اسے اس کی عمر کی مناسبت سے طبی بنیادوں پر رہا کیا گیا ہے۔ اس کی عمر اب 78 سال ہے۔

سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ایشیا بھر میں 1970 کی دہائی میں نوجوان غیر ملکیوں کے قتل کا ذمہ دار چارلس سوبھراج، جمعہ کو پولیس ویان میں جیل سے باہر کی دنیا کی طرف روانہ ہوا۔ اسے قتل کے الزام میں 19 سال قید کی سزا کاٹنے کے بعد نیپال کی سپریم کورٹ کے حکم پر رہا کیا گیا۔

حکام نے بتایا کہ سوبھراج کو اس کے کاغذات کی کارروائی کے لئے امیگریشن حکام کے حوالے کیا جارہا ہے تاکہ اسے اپنے وطن واپس بھیجا جاسکے۔

نیپال کی سپریم کورٹ کے ججوں، جسٹس سپنا پردھان مالا اور جسٹس تلک پرساد شریستھا کی مشترکہ بنچ نے چہارشنبہ کو 78 سالہ بوڑھے سوبھراج کو جیل سے رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

تاہم، اس کی رہائی میں ایک دن کی تاخیر ہوئی کیونکہ امیگریشن حکام نے جمعرات کو اس کی رہائی جمعے تک ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی کیونکہ اس کی رہائش کے لئے ان کے پاس جگہ کی کمی تھی۔

چارلس سوبھراج کے وکیل گوپال شیواکوٹی نے جمعرات کی شام دیر گئے بتایا کہ چارلس سوبھراج کو خصوصی مہمان کے طور پر ایک رات کے لئے سینٹرل جیل میں رکھا جائے گا۔

جب سوبھراج سے کہا گیا کہ وہ یہاں جیل میں ایک خصوصی مہمان کے طور پر رات گزارے تو اس نے جواب دیا، میں خوش ہوں، مجھے اپنی صحت کی وجہ سے خصوصی توجہ کی ضرورت ہے اور میں دوسروں کے ساتھ کمرہ شیئر نہیں کر سکتا۔ یہ ٹھیک ہے۔ مجھے یہیں رہنا ہے، میں کل چلا جاؤں گا۔ شیواکوٹی نے چارلس کے حوالے سے یہ بات بتائی۔

فرانسیسی شہری، جسے سرپنٹ کلر بھی کہا جاتا ہے، دو امریکی سیاحوں کے قتل کے الزام میں نیپالی جیل میں اپنی سزا کاٹ رہا تھا۔ عدالت نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ 78 سالہ شخص کو رہا کر دیا جائے گا کیونکہ وہ پہلے ہی اپنی جیل کی مدت کا 95 فیصد مکمل کرچکا ہے۔