تلنگانہ

صرف تلنگانہ نے ہی تیز رفتار ترقی کی:کے سی آر

کے سی آر نے مزید کہا کہ جمہوریت میں ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار ووٹ ہے۔ اس کے درست استعمال سے ہم اپنے مستقبل کو تابناک بناسکتے ہیں۔ جلد بازی اور غفلت نہ صرف ہمارا بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو تاریکی میں ڈھکیل سکتا ہے۔

حیدرآباد: چیف منسٹر و بی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار کے روز کہا کہ ملک کی تاریخ میں تلنگانہ سے زیادہ تیز رفتار ترقی کسی ریاست نے نہیں کی۔ آج حلقہ اسمبلی خانہ پور، نرمل اور جگتیال میں انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہا کہ2014 میں تشکیل تلنگانہ سے قبل کانگریس حکومت کی جانب سے صرف200 روپے ماہانہ پنشن دیا جاتا تھا۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
حیدرآباد میں کھلی اراضیات کو عوامی مقامات میں تبدیل کرنے کی کوششیں
جے جے آر فنکشن ہال محبوب نگر میں عازمین حج کیلئے ٹیکہ اندازی کیمپ کا انعقاد
جمعیۃ علماء کا ممبر بننا باعثِ ثواب اور ملت کیلئے نفع بخش عمل ہے: حافظ پیر خلیق احمد صابر
و قارآباد میں مساجد کمیٹی و میلا د کمیٹی کے زیر اہتمام وقف تریمی قانون کیخلاف زبردست احتجاجی ریلی

جب تشکیل تلنگانہ کے بعد ہماری حکومت نے اس رقم کو بڑھا کر ایک ہزار روپے کردیا۔ بعد میں پنشن کی رقم کو دوہزار روپے کردیا۔ اب ان انتخابات میں کامیابی کے بعد پنشن کی رقم کو فی کس پانچ ہزار روپے ماہانہ کردیا جائے گا۔

 کے سی آر نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں ہم نے وہ سب کچھ کر دکھایا جس کے متعلق کسی وزیر اعظم اور چیف منسٹر نے کبھی سوچابھی نہیں ہوگا۔ اختراعی سوچ اختیار کرتے ہوئے نئی فلاحی اسکیمات شروع کرتے ہوئے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لائی گئی۔ لڑکیوں کی شادی کیلئے کلیان لکشمی اور شادی مبارک اسکیم متعارف کراتے ہوئے ایک، ایک لاکھ روپے بطور تحفہ دیا جارہا ہے۔

کے سی آر نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ریاست کے عوام علاج ومعالجہ کیلئے سرکاری دواخانوں کا رخ کرنے سے خوف کھاتے تھے، سرکاری دواخانوں میں سہولتوں کا فقدان تھا، ادویات کی قلت عام بات تھی مگر آج بی آر ایس دور میں سرکاری دواخانوں کی شبیہ مکمل طور پر بدل چکی ہے۔

 سرکاری دواخانے کارپوریٹ دواخانوں سے کم نہیں ہیں۔ مہنگی سے مہنگی دوا مفت میں دی جارہی ہے، سرکاری دواخانوں میں زچگیوں کی تعداد میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے۔ حکومت زچہ اور بچہ کی صحت کی نگہداشت پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے۔

 زچہ کیلئے کے سی آر نیوٹریشن کٹ، بچہ کیلئے کے سی آر کٹ کا تحفہ دیا جارہا ہے۔لڑکی تولد ہونے پر13,000اور لڑکے کی پیدائش پر12,000 دئیے جارہے ہیں کے سی آر نے کہا کہ مشن بھگیر تا اور مشن کاکتیہ کے ذریعہ گھر گھر پینے کا پانی اور زراعت کیلئے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔

حکومت کے ان اقدامات کی وجہ سے ریاست میں زرعی انقلاب برپا ہوا ہے۔ دھان کی پیداوار میں ریاست ملک بھر میں پہلے مقام پر آچکی ہے، اس کے علاوہ حکومت فروغ تعلیم پر خصوصی توجہ مرکوز کررکھی ہے۔ کے سی آر نے کہا کہ حکومت کی سنجیدہ کاوشوں کی وجہ سے دیہاتوں کی صورت بدل گئی ہے۔

 دیہات جو کبھی پسماندگی کی علامت سمجھے جاتے تھے، آج خوشحال ٹاونس کا منظر پیش کررہے ہیں۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اب عین انتخابات سے قبل کئی جماعتیں ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے آپ سے ووٹ طلب کریں گی۔ مگر آپ لوگوں کو سوچ سمجھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جلد بازی کا قطعی مظاہرہ نہیں کرنا چاہئے۔

 ایسا کرنے سے خود اپنے ہاتھوں اپنا مستقبل تباہ ہوجائے گا۔ ہر کسی کی باتوں میں آکر ووٹ نہیں ڈالنا چاہئے چار افراد بیٹھ کر پارٹیوں کی کارکردگی کا تجزیہ کرنا چاہئے۔ پارٹی منشور کا جائزہ لیتے ہوئے ماضی اور حال کی کارکردگی پر غور کرنا چاہئے۔ ووٹ کے استعمال سے قبل کونسا امیدوار کیسا ہے،کس امیدوار کے حق میں ووٹ کے استعمال سے کچھ اچھا ہو سکتا ہے، پر غور کرنا چاہئے۔

کے سی آر نے مزید کہا کہ جمہوریت میں ہمارے پاس سب سے بڑا ہتھیار ووٹ ہے۔ اس کے درست استعمال سے ہم اپنے مستقبل کو تابناک بناسکتے ہیں۔ جلد بازی اور غفلت نہ صرف ہمارا بلکہ آنے والی نسلوں کے مستقبل کو تاریکی میں ڈھکیل سکتا ہے۔

 انہوں نے جگتیا میں بی آر ایس کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے اراضیات کے رجسٹریشن کے عمل کو سہل بنانے اور اس کا ریکارڈ رکھنے کیلئے  دھرانی متعارف کرایا مگر کانگریس اسے سمندر میں پھینک دینے کی بات کررہی ہے۔

 ہم24گھنٹے بلاخلل برقی سربراہ کررہے ہیں مگر کانگریس صرف3گھنٹے برقی سربراہ کرنے کی باتیں کررہی ہے۔جگتیال کے عوام کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آپ کو24 گھنٹے بلاخلل برقی سربراہ کرنے والی بی آر ایس حکومت چاہئے یا 3گھنٹے برقی سربراہی کی بات کہنے والی جماعت چاہئے۔

 کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس کا قیام ہی تلنگانہ کے عوام کی خدمت کیلئے ہوا ہے۔ ہم نے جدوجہد کرتے ہوئے علیحدہ ریاست کا خواب پورا کیا۔ مختصر سے عرصہ میں ریاست کو ترقی کے بلندیوں پر پہنچادیا۔ جبکہ کانگریس نے ہمیشہ ہی ہمارا استحصال کیا۔ دھوکہ دیا۔

 اس لئے عوام کو دور اندیشی اور دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بی آر ایس کے حق میں ووٹ استعمال کرنا چاہئے۔کے سی آر نے آخر میں یہ شعر پڑھا کہ مدعی لاکھ بُرا چاہے تو کیا ہوگا وہی ہوگا جو منظور خدا ہوگا۔