مینار پاکستان پر ہمارا جلسہ تمام ریکارڈز توڑ دے گا: عمران خان
عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’آج رات مینارِ پاکستان پر ہمارا چھٹا جلسہ ہےاور میرا دل کہہ رہا ہےکہ یہ پہلے تمام ریکارڈز توڑ دے گا، میری لاہور میں سب کو دعوت ہےکہ نمازِ تراویح کے بعد اس تاریخی جلسے میں شریک ہوں‘۔
اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پارٹی کارکنان سے آج لاہور میں مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ آج رات مینارِپاکستان پر ہمارا جلسہ پچھلے تمام ریکارڈز توڑ دےگا۔
عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ’آج رات مینارِ پاکستان پر ہمارا چھٹا جلسہ ہےاور میرا دل کہہ رہا ہےکہ یہ پہلے تمام ریکارڈز توڑ دے گا، میری لاہور میں سب کو دعوت ہےکہ نمازِ تراویح کے بعد اس تاریخی جلسے میں شریک ہوں‘۔
ڈان نیوز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’میں حقیقی آزادی کے اپنے ویژن پر روشنی ڈالوں گا اور اپنی قوم کو بتاؤں گاکہ ہم پاکستان کو تباہی کی اس دلدل سے کیسےنکالیں گے جس میں مجرموں کے اس گروہ نے ملک کو دھکیلا ہے‘۔
سابق وزیراعظم نے خدشہ ظاہر کیا کہ ’لوگوں کوجلسے میں شرکت سے روکنے کے لیے یہ مجرم ہرطرح کی رکاوٹ ڈالیں گے مگر میں سب کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ ایک سیاسی اجتماع میں شرکت آپ کا بنیادی حق ہے، چنانچہ اپنا حق استعمال کیجئےاور مینارِ پاکستان کےاس تاریخی اجتماع میں شریک ہوں‘۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق ریلی کا آغاز آج نماز تراویح کے بعد رات 9 بجے ہوگا۔
سابق وزیر اعظم نے 13 مارچ کو اعلان کیا تھا کہ مینار پاکستان پر 19 مارچ کو جلسہ کریں گے، یہ وہی مقام ہے جہاں انہوں نے 2013 کے انتخابات کے لیے اپنی سیاسی طاقت کا زبردست مظاہرہ کیا تھا، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کو اپنا جلسی ری شیڈول کرنے اور انتظامیہ سے بات چیت کرنے کی ہدایت کی تھی۔
بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے 22 مارچ کو پی ٹی آئی کی درخواست کو نمٹا دیا تھا جس میں پی ٹی آئی اور شہری انتظامیہ کے درمیان معاہدہ طے ہونے کے بعد پنڈال میں جلسے کی اجازت مانگی گئی تھی۔
درخواست گزار پی ٹی آئی لاہور کے صدر امتیاز محمود نے شرائط و ضوابط کو قبول کرتے ہوئے حلف نامہ جمع کرایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پنڈال میں ریلی 25 مارچ (آج) رات 10 بجے شروع ہوگی اور رات 3 بجے ختم ہوجائےگی، ڈی سی اور سی سی پی او نے درخواست گزار کے بیان حلفی اور حلف نامے کو قبول کرلیا تھا۔
پی ٹی آئی سربراہ نے عوامی اجتماعات پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے عائد پابندی پر پنجاب کی عبوری حکومت کے ساتھ تناؤ کے بعد مارچ کے دوسرے ہفتے کے آخر میں لاہور سے اپنی انتخابی مہم کا آغاز کیا۔
جلسہ دراصل 11 اور 12 مارچ کو ہونا تھا لیکن نگران حکومت پنجاب کی جانب سے لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کے حکم کے خلاف الیکشن کمیشن یا لاہور ہائی کورٹ سے ریلیف نہ ملنے کے بعد اسے ملتوی کر دیا گیا۔نگران حکومت پنجاب نے قذافی اسٹیڈیم میں پاکستان سپر لیگ کے میچ اور شہر میں میراتھن ریس کا حوالہ دیتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر دی تھی۔
تاہم 12 مارچ کو ایک نوٹیفکیشن میں انتظامیہ نے پی ٹی آئی کو 13 مارچ کو ریلی نکالنے کی اجازت دے دی تھی لیکن متنبہ کیا تھا کہ اس ریلی کا انعقاد سیاسی اجتماعات کو درپیش خطرات اور سابق وزیر اعظم پر حملے کی وجہ سے ہائی سیکیورٹی رسک ہوگا۔