ایشیاء

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ کو مسترد کر دیا

پاکستان نے گزشتہ سال ملک میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف سیاسی طور پر محرک رپورٹ ہی غزہ کی تشویشناک صورتحال کو نظر انداز کر سکتی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان نے گزشتہ سال ملک میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ کو واضح طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف سیاسی طور پر محرک رپورٹ ہی غزہ کی تشویشناک صورتحال کو نظر انداز کر سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
پاکستان کی انگلینڈ کے خلاف 19 برس بعد تاریخی جیت
پاکستان نے 3 سال بعد ٹسٹ سیریز جیت لی
پاکستانی مقبوضہ کشمیر کو جموں وکشمیر سے جوڑنے کے لئے کام ہو رہا ہے:اشوک کول
چمپئنز ٹرافی۔2025: پاکستان کرکٹ بورڈ کی ہندوستانی بورڈ کو خصوصی تجویز
پاکستان کے کرم میں جھڑپوں میں 15افراد ہلاک

پاکستانی خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی محکمہ خارجہ کی اس طرح کی غیر مطلوب رپورٹس کی تیاری کی سالانہ مشقوں میں معروضیت کا فقدان ہے اور ان کے طریقہ کار میں فطری طور پر خامیاں ہیں۔

بیان کے مطابق یہ رپورٹیں دوسرے ممالک میں سیاسی طور پر متعصبانہ انداز میں انسانی حقوق کا فیصلہ کرنے کے لیے ڈومسٹیک سوشل لینز کا استعمال کرتی ہیں، اس سال کی رپورٹ میں معروضیت کی کمی اور ایک بار پھر بین الاقوامی انسانی حقوق کے ایجنڈے کو سیاسی بنانا نمایاں ہے، یہ واضح طور پر دوہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے اس طرح بین الاقوامی انسانی حقوق کی بات چیت کو نقصان پہنچاتا ہے۔

وزارت نے جمعرات کو دیر گئے ایک بیان میں کہا، "یہ انتہائی تشویشناک ہے کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتحال کو اجاگر کرنے والی ایک رپورٹ میں غزہ جیسی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔”