تعلیم و تربیت کا رشتہ بحال کرنا وقت کی اہم ضرورت — مولانا صابر پاشاہ قادری
تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد میں 9 نومبر یومِ اقبال کے موقع پر ایک فکری نشست کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں خطیب و امام مسجد حج ہاؤز، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے نوجوانوں کے لیے علامہ اقبال کی تعلیمات اور فلسفۂ خودی پر تفصیلی خطاب کیا۔
حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد میں 9 نومبر یومِ اقبال کے موقع پر ایک فکری نشست کا انعقاد عمل میں آیا، جس میں خطیب و امام مسجد حج ہاؤز، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے نوجوانوں کے لیے علامہ اقبال کی تعلیمات اور فلسفۂ خودی پر تفصیلی خطاب کیا۔
مولانا نے اپنے خطاب میں کہا کہ فکرِ اقبال نوجوان نسل کی فکری و اخلاقی تربیت کے لیے مشعلِ راہ ہے۔ اقبال نوجوانوں کو مقصدِ حیات، خودی، یقینِ محکم اور کردار کی مضبوطی کا پیغام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کے نزدیک تعلیم صرف معاشی ذریعہ نہیں بلکہ انسانی وقار، خودداری اور خدمتِ خلق کا وسیلہ ہے۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے موجودہ دور کے تعلیمی نظام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ تعلیم اور تربیت کا رشتہ کمزور پڑ گیا ہے۔ اس خلا کو پُر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اقبال کی تعلیمات کو نصاب، مدارس اور سماجی زندگی کا حصہ بنایا جائے۔
انہوں نے نوجوانوں کو اقبال کی چار اہم تحریروں کے مطالعے کی تلقین کی:
خطبہ الٰہ آباد، ملتِ بیضا پر ایک عمرانی نظر، اسلام اور وطنیت، اور خطاب بہ جاوید۔
ان تحریروں میں ملت، خودی، ایمان، اور مقصدیت کا مکمل فکری و عملی خاکہ موجود ہے۔
مولانا نے کہا کہ اقبال نوجوانوں کو رزقِ حلال، صدقِ مقال، حیا، تقویٰ، اور ذکر و فکر کا پیکر بننے کی دعوت دیتے ہیں۔ یہی صفات ایک زندہ اور باعزت قوم کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم نوجوان نسل کو اقبال کی فکر سے روشناس کر دیں تو وہ یقیناً قوم کے روشن مستقبل کی ضامن بنے گی۔ اقبال کی تعلیمات ہمیں بتاتی ہیں کہ تعلیم کا مقصد محض معاشی ترقی نہیں بلکہ خودی کی تعمیر اور مقصدیت کا شعور پیدا کرنا ہے۔
مولانا نے اقبال کے اشعار پیش کرتے ہوئے کہا:
مرشد کی یہ تعلیم تھی اے مسلم شوریدہ سر
لازم ہے رہرو کے لیے دنیا میں سامانِ سفر
اور مزید فرمایا کہ اقبال کے نزدیک وہی قوم عزت پاتی ہے جو اپنی تقدیر خود لکھتی ہے:
"خدا آں ملّتے را سروری داد
کہ تقدیرش بدستِ خویش بنوشت”
مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آخر میں کہا کہ اگر ہم اپنی نسلِ نو کے شعور میں مقصدیت، ایمان، اور خودی کا جوہر پیدا کر سکیں تو یہی اقبال کے خوابوں کی تعبیر اور ایک مضبوط ملت کی ضمانت ہوگی۔