دہلی
ٹرینڈنگ

باہر پیپر لیک، اندر واٹر لیک، پارلیمنٹ کی عمارت میں پانی رسنے پر اپوزیشن کی حکومت پر تنقید

ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہواموئترا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی لابی میں پانی ٹپک رہا ہے۔ یہ عمارت نریندر مودی کی بڑی اَنا کی علامت ہے۔

نئی دہلی: اپوزیشن قائدین نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی لابی میں پانی کے رساؤ پر آج مودی حکومت پر طنز کیا اور پارلیمنٹ کی ”مضبوط“  پرانی عمارت کی ستائش کی۔

متعلقہ خبریں
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ
کانگریس پانچوں ریاستوں میں حکومت قائم کرے گی: اشوک گہلوت
9 سال میں 2000 فرسودہ قوانین منسوخ: جتیندرسنگھ
جنیوا میں مخالف ِ ہند پوسٹرس

 کانگریس کے رکن لوک سبھا مانیکم ٹیگور نے ایکس پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا جس میں پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی لابی کی چھت سے پانی رستا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور اسے جمع کرنے کے لئے نیچے رکھی ہوئی بکٹ بھی دیکھی جاسکتی ہے۔

انہوں نے اس مسئلہ پر بحث کے لئے لوک سبھا میں تحریک التوأ بھی پیش کی۔ ٹیگور نے ایکس پر ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ”باہر پیپر لیک، اندر واٹر لیک“ پارلیمنٹ کی لابی میں جسے صدرجمہوریہ کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے پانی رسنے کے مسئلہ نے نئی عمارت کی تکمیل کے صرف ایک سال کے اندر موسم سے بچاؤ کے مسائل کو اجاگر کیا ہے“۔

سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے بھی اِس مسئلہ پر حکومت پر طنز کیا۔ انہوں نے کہا ”پرانی پارلیمنٹ اِس نئی پارلیمنٹ سے بہتر تھی، کیونکہ وہاں سابق ارکانِ پارلیمنٹ بھی آکر مل سکتے تھے۔ کیوں نہ پرانی عمارت کو واپس ہوجائیں، کم از کم اُس وقت تک جب تک کہ کروڑہا روپے کی لاگت سے تعمیر نئی عمارت میں پانی کے رساؤ کا پروگرام جاری ہے۔

یادو نے مرکز پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ لوگ یہ پوچھ رہے ہیں کہ آیا بی جے پی حکومت کے تحت تعمیر کردہ ہر نئی چھت سے پانی کا ٹپکنا ان کے سوچے سمجھے ڈیزائن کا حصہ ہے یا پھر۔۔۔“۔

 ترنمول کانگریس رکن پارلیمنٹ مہواموئترا نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی لابی میں پانی ٹپک رہا ہے۔ یہ عمارت نریندر مودی کی بڑی اَنا کی علامت ہے۔ لہٰذا یہ کہنا مناسب ہوگا کہ 2024ء کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد یہ دہل گئی ہے۔

 بھارت منڈپم میں بھی پانی رِس رہا ہے۔ کانگریس کے رکن راجیہ سید ناصر حسین نے دعویٰ کیا کہ چند گھنٹوں کی بارش کے بعد ہی ملک کی دارالحکومت کی حالت ابتر ہوگئی ہے۔

 پارلیمنٹ سے لے کر سڑکوں تک ہر جگہ سیلاب آگیا ہے۔ پارلیمنٹ کی پرانی عمارت 100 سال پہلے تعمیر کی گئی تھی، لیکن اُس میں کبھی پانی رسنے کا مسئلہ نہیں دیکھا گیا، لیکن صرف ایک سال پہلے تعمیر کی گئی نئی عمارت میں پانی رسنا شروع ہوگیا ہے۔

a3w
a3w