دہلی

سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
سنبھل جامع مسجد کی آہک پاشی میں کیا برائی ہے؟: الٰہ آباد ہائی کورٹ
قبائلی و اقلیتی پسماندگی پر توجہ دینے حکومت کی ضرورت: پروفیسر گھنٹا چکراپانی
ہیمامالینی کے خلاف ناشائستہ تبصرہ
مذہبی مقامات قانون، سپریم کورٹ میں پیر کے دن سماعت
طاہر حسین کی درخواست ضمانت پرسپریم کورٹ کا منقسم فیصلہ

سپریم کورٹ نے تین سال پہلے زبانی طور پر کہا تھا کہ ججس شہنشاہوں کی طرح پیش نہیں آسکتے اور معمول کی کارروائی کے طور پر عہدیداروں کو طلب نہیں کیا جاسکتا۔

کورٹ نے کہا تھا کہ عدلیہ اور عاملہ کے درمیان اختیارات کی تقسیم کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ اچھی حکمرانی باہمی احترام پر مبنی ہوتی ہے۔