حیدرآباد کی تاریخی مچھلی کمان کا حصہ اچانک گرگیا(ویڈیو وائرل)
واقعے کی اطلاع ملتے ہی مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی میر زلفقار علی موقع واردات پر پہنچ گئے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرنے، ملبہ ہٹانے، اور متاثرہ حصے کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ہدایت دی تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
حیدرآباد: شہرِ حیدرآباد کے پرانے علاقے میں گزشتہ رات ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب موسلا دھار بارش کے دوران چارمینار کے قریب واقع تاریخی عمارت مچھلی کمان کا ایک حصہ اچانک منہدم ہوگیا۔ اس حادثے میں ایک شخص زخمی ہوا، تاہم خوش قسمتی سے کوئی بڑا جانی نقصان پیش نہیں آیا۔
رات میں ہونے والی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش نے شہر کے کئی علاقوں کو متاثر کیا۔ چارمینار، شاہ علی بنڈہ، خلوت اور اطراف کی گلیوں میں پانی جمع ہوگیا، جبکہ کئی پرانے مکانات اور تاریخی عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ مچھلی کمان، جو حیدرآباد کی قدیم وراثت اور شاہی طرزِ تعمیر کی ایک علامت سمجھی جاتی ہے، بارش کی شدت برداشت نہ کر سکی اور اس کا کچھ حصہ ملبے میں تبدیل ہوگیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی رکن اسمبلی میر زلفقار علی موقع واردات پر پہنچ گئے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو فوری طور پر حفاظتی اقدامات کرنے، ملبہ ہٹانے، اور متاثرہ حصے کے اطراف رکاوٹیں کھڑی کرنے کی ہدایت دی تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔
اس دوران محکمہ بلدیہ (GHMC) کی ٹیمیں بھی سرگرم ہوگئیں اور علاقہ مکینوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ خستہ عمارتوں کے قریب جانے سے گریز کریں۔
شہر میں اس وقت بھی وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے، اور محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں تک ہلکی سے درمیانی بارش کی پیشگوئی کی ہے۔ بارش کے باعث نچلے علاقوں میں پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی اور عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر حکام کے لیے انتباہ ہے کہ شہر کی تاریخی عمارتیں اور یادگاریں وقت کے ساتھ ساتھ خستہ حالی کا شکار ہو رہی ہیں۔ اگر ان کی مرمت اور بحالی کے اقدامات فوری طور پر نہ کیے گئے، تو حیدرآباد اپنی کئی تاریخی شناختوں سے محروم ہو سکتا ہے۔