کھیل

پی سی بی نے ورلڈ کپ میں شرکت کیلئے حکومت سے منظوری طلب کی

پاکستان کو اپنے 9 لیگ میچز پانچ مقامات پر کھیلنے ہیں۔ پی سی بی نے حکومت سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا اسے ان مقامات پر کوئی اعتراض ہے؟

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کو خط لکھ کر اکتوبر-نومبر میں ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کے دورے کی باضابطہ اجازت طلب کی ہے۔

متعلقہ خبریں
سمیع، آسٹریلیا دورہ سے باہر ہونے کی خبروں پر ناراض
نجم سیٹھی چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین شپ کی دوڑ سے باہر
وزیراعظم نے اومیش یادو کو خط لکھا
ہندوستان نے پاکستانی وزیراعظم کے خطاب کی مذمت کی
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)

اتوار کو ای ایس پی این کرک انفو کی طرف سے شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق خط میں پوچھا گیا کہ کیا پاکستانی ٹیم کو ہندوستان جانے کی اجازت دی جائے گی اور کیا پاکستانی حکومت جاسوسی کے لیے ایک سکیورٹی وفد ہندوستانی بھیجنا چاہتی ہے۔

پاکستان کو اپنے 9 لیگ میچز پانچ مقامات پر کھیلنے ہیں۔ پی سی بی نے حکومت سے یہ بھی پوچھا ہے کہ کیا اسے ان مقامات پر کوئی اعتراض ہے؟

پی سی بی نے یہ خط 26 جون کو ایک ضروری قدم کے طور پر لکھا تھا کیونکہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدہ سیاسی تعلقات کی وجہ سے کسی دوسرے ملک کے دوروں کے برعکس ہندوستان کے دوروں کے لیے سرکاری اجازت درکار ہوتی ہے۔

حکومت کی جانب سے جواب دینے کے لیے کوئی وقت کی حد نہیں ہے تاہم پاکستانی ٹیم حکومت کی منظوری کے بغیر سفر نہیں کرے گی۔ پی سی بی نے حکومت کے ساتھ پاکستانی ٹیم کے نو لیگ میچوں کی تفصیلات بھی شیئر کی ہیں جن میں 15 اکتوبر کو احمد آباد میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ہونے والا میچ بھی شامل ہے۔

ای ایس پی این کرک انفو کے مطابق پی سی بی نے کہاکہ "گزشتہ منگل کو ورلڈ کپ کے شیڈول کے اعلان کے فوراً بعد ہم نے بین الصوبائی رابطہ کی وزارت (آئی پی سی) کے ذریعے اپنے سرپرست وزیر اعظم محمد شہباز شریف کو خط لکھا اور ساتھ ہی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ کو خط لکھ کر ورلڈ کپ میں شرکت کی اجازت دینے کی درخواست کی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 2016 کے مردوں کے ٹی۔ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے بعد سے ہندوستان کا دورہ نہیں کیا ہے۔ دونوں ٹیمیں ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے کسی دو طرفہ سیریز میں بھی آمنے سامنے نہیں ہوئیں اور صرف آئی سی سی اور اے سی سی ایونٹس میں ہی مقابلہ کرتی ہیں۔