حیدرآباد

حیدرآباد اور دوسرے شہروں میں فائر سیفٹی آڈٹ

وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے ریاست کے شہروں بشمول حیدرآباد فائبر سیفٹی آڈٹ منعقد کرنے کی ہدایت دی۔ آج بی آر کے بھون میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں شہر میں مختلف عمارتوں میں رونماء ہوئے آتشزدگی کے واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

حیدرآباد: وزیر صنعت کے ٹی راما راؤ نے ریاست کے شہروں بشمول حیدرآباد فائبر سیفٹی آڈٹ منعقد کرنے کی ہدایت دی۔ آج بی آر کے بھون میں منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں شہر میں مختلف عمارتوں میں رونماء ہوئے آتشزدگی کے واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

متعلقہ خبریں
تکو گوڑہ سے جھوٹ کی تشہیر، بی آر ایس قائد کے ٹی آر کا الزام
یوم عاشورہ کے لیے نقائص سے پاک انتظامات: کو پلا ایشور
بی آر ایس کو ٹی آر ایس سے موسوم کرنے کا امکان
غداروں کو پارٹی میں دوبارہ شامل نہیں کریں گے
کیشوراو اور کڈیم سری ہری موقع پرست۔ کے ٹی آرکا ردعمل

کے ٹی راما راؤ کی صدارت میں منعقدہ اس اجلاس میں وزیر داخلہ محمد محمود علی، وزیر ٹی سرینواس یادو، چیف سکریٹری شانتی کماری، ڈی جی پی انجنی کمار اور محکمہ آتش فرو کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران شہر میں غیرقانونی طور پر تعمیر کردہ عمارتوں کے خلاف امکانی کاروائی پر بھی غور وخوص کیا گیا۔

خاص کر فائر سیفٹی اصولوں کی خلاف ورزی، قدیم عمارتوں، غیر قانونی عمارتوں کا انہدام، سلرس میں جاری غیر قانونی تجارت کے سدباب کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس اجلاس کے دوارن دکن اسپورٹس مال میں فوت شدہ افراد کے افراد خاندان کیلئے مالی مدد کا اعلا ن کیا گیا۔

تین خاندانوں کو فی کس پانچ، پانچ لاکھ روپے مالی امداد دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ عمارتوں کے متعلق وزراء کی جانب سے اہم فیصلہ کیا گیا۔ پہلے ہی اعلیٰ عہدیداروں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ آج اجلاس میں حادثات پر قابو پانے کیلئے تجاویز پیش کئے گئے۔

فائر سیفٹی ڈپارٹمنٹ کو عصری تقاضوں سے لیس کرنے کیلئے بڑی رقومات مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ ان رقومات کو ریاستی بجٹ 2023-24 کے دوارن مختص کی جائے گی اس کے علاوہ فائر سیفٹی ایکٹ میں ترمیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ حیدرآباد اور دیگر اہم شہروں کیلئے فائر اڈیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ آتشزدگی کے واقعات پر قابو پانے کیلئے حکومت کی جانب سے کئے جارہے اقدامات میں مالکین عمارتوں کو بھی حصہ دار بننا چاہئے۔ کے ٹی راما ؤ نے کہا کہ فائر سیفٹی کے نام پر عوام کو پریشانی میں نہیں ڈالنا چاہئے۔ ضرورت کے مطابق موجودہ فائر سیفٹی قوانین میں ترمیم کی جانی چاہئے۔

فائر سیفٹی کے موضوع پر جدید ٹکنالوجی سے استفادہ کے امکانات کا جائزہ لینے، بیرونی ممالک میں آتشزدگی کو روکنے کیلئے اختیار کردہ طریقہ کار کا جائزہ لیا جانا چاہئے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت جدید ترین آلاجات خریدنے کیلئے تیار ہے اس لئے عہدیداروں کو ضروری آلات کے متعلق فہرست تیار کرتے ہوئے تجاویز روانہ کرنا چاہئے۔