دہلی

’بینک کھاتوں میں اقل ترین بیالنس نہ رکھنے پر جرمانے‘

کانگریس قائد پرینکاگاندھی وڈرا نے بینک کھاتوں میں اقل ترین رقم (بیالنس) نہ رکھنے پر پبلک سیکٹربینک کی جانب سے صارفین سے کروڑہاروپئے جرمانہ وصول کرنے پر مرکزی حکومت کونشانہ تنقید بنایا اورالزام لگایاکہ مودی حکومت غریبوں کی اور متوسط طبقات کی جیب خالی کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

نئی دہلی: کانگریس قائد پرینکاگاندھی وڈرا نے بینک کھاتوں میں اقل ترین رقم (بیالنس) نہ رکھنے پر پبلک سیکٹربینک کی جانب سے صارفین سے کروڑہاروپئے جرمانہ وصول کرنے پر مرکزی حکومت کونشانہ تنقید بنایا اورالزام لگایاکہ مودی حکومت غریبوں کی اور متوسط طبقات کی جیب خالی کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

متعلقہ خبریں
دبئی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر اب ایک لاکھ درہم جرمانہ
ڈیجیٹل بھکاریوں پر 10 ہزار درہم جرمانہ ہوگا
گوگل پر 1337.76 کروڑ روپئے کا جرمانہ

لوک سبھا میں پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران عوامی شعبہ کے بینکوں نے اس مد میں 8500کروڑ روپئے جمع کئے ہیں جس کا آغازمالیاتی سال 2019-20 سے ہوا تھا۔

مرکزی مملکتی وزیرفینانس پنکج چودھری نے آج لوک سبھا کو یہ بھی بتایاکہ عوامی شعبہ کے بینکوں نے مالیاتی سال 2024ء میں اپنے کھاتوں میں اقل ترین بیالنس نہ رکھنے پر ڈپازیٹرس سے 2331کروڑ روپئے جرمانہ وصول کیا ہے۔

پرینکاگاندھی نے اپنے ایک پوسٹ میں کہا کہ یہ بے حسی کی انتہا ہے کہ ایک غریب عام آدمی سے پیسے نہ ہونے پر جرمانہ وصول کیاجارہا ہے۔ سرکاری بینکوں نے اقل ترین بیالنس نہ رکھنے پر عام لوگوں سے 8500کروڑ روپئے وصول کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقل ترین بیالنس نہ رکھنے کا مسئلہ سماج کے ان طبقات کو درپیش ہوتا ہے جن کے پاس رقم نہ ہو۔ جن کی آمدنی محدود ہے اور جوکسی نہ کسی طرح اپنے خاندانوں کی پرورش کرتے ہیں۔ پرینکاگاندھی نے کہا کہ اندراگاندھی نے بینکوں کوقومیایا تھا تاکہ غریبوں کی مددکی جاسکے۔

ان سے جرمانے وصول کرنے کیلئے نہیں۔ بی جے پی حکومت جس نے اپنے صنعتکار دوستوں کے 16لاکھ کروڑ روپئے کے قرض معاف کئے ہیں وہ غریبوں اور متوسط طبقات کی جیبیں خالی کرنے پر تلی ہوئی ہے۔

a3w
a3w