عوام نے انتخابات میں بی آر ایس کی حقیقت دکھا دی :وزیر پونم پربھاکر
انہوں نے وزرائ جوپلی کرشنا راواور واکیٹی سری ہری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ کانگریس حکومت عوامی امنگوں کے مطابق عوامی حکمرانی کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور حالیہ ضمنی انتخابات و سرپنچ انتخابات میں کانگریس کو بڑی کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے بی آر ایس اور بی جے پی پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ملک کا اٹوٹ حصہ ہے اور ہم نے بارہا اپوزیشن سے کہا ہے کہ اگر ہم سے کوئی غلطی ہو تو ایک ذمہ دار اپوزیشن کے طور پر ہمیں مشورے اور تجاویز دیں لیکن بی آر ایس صرف تنقید میں مصروف ہے۔
انہوں نے وزرائ جوپلی کرشنا راواور واکیٹی سری ہری کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے واضح کیا کہ کانگریس حکومت عوامی امنگوں کے مطابق عوامی حکمرانی کر رہی ہے یہی وجہ ہے کہ عوام ہمارے ساتھ کھڑے ہیں اور حالیہ ضمنی انتخابات و سرپنچ انتخابات میں کانگریس کو بڑی کامیابی سے ہمکنار کیا ہے۔
بی آرایس سربراہ کے چندرشیکھرراو کے تلخ بیانات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں کسی کو سبق سکھانے یا کھال اتارنے کا حق صرف عوام کے پاس ہے اور عوام نے پارلیمانی، ایم ایل سی، ضمنی اور سرپنچ انتخابات میں بی آر ایس کو شکست دے کر ان کی حقیقت واضح کر دی ہے۔
پونم پربھاکر نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے خود چندرشیکھرراو کو اسمبلی اجلاس میں آنے کی دعوت دی تھی اور اسپیکر سے گزارش کی تھی کہ ان کے احترام میں کوئی کمی نہ آنے دی جائے اسی لئے چندرشیکھرراو کو چاہیے کہ وہ سڑکوں پر بیان بازی کے بجائے ایوان میں آکر عوامی مسائل پر بحث کریں۔
انہوں نے بی آر ایس دور کی کوتاہیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ہاسٹلس کے کرایوں کو زیر التوا رکھا جسے ہماری حکومت نے ادا کیا اور جہاں بی آر ایس نے گوداموں میں اسکول چلائے تھے وہاں اب ہم مستقل عمارتیں تعمیر کر رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا چندرشیکھرراوکی میڈیا کانفرنس مرکز پر تلخ حقائق واضح کرنے کے لئے ہوگی؟ انہوں نے مرکزی وزیرکشن ریڈی کو بھی ہدف بناتے ہوئے پوچھا کہ انہوں نے گزشتہ 12 سالوں میں کیا کیا اور سالانہ دو کروڑ ملازمتوں کے وعدے کا کیا ہوا؟
وزیر نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور بی آر ایس اندرونی طور پر ملے ہوئے ہیں اور کے سی آر صرف بی جے پی کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے مکتوب لکھ رہے ہیں۔
وزیر موصوف نے مزید کہا کہ بی جے پی اور یہاں کی اپوزیشن اگر تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ناانصافی کریں گے تو لوگ اسے برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کے سی آر کو مشورہ دیا کہ وہ دوسروں پر الزامات لگانے سے پہلے اپنی بیٹی کویتا کے بیانات کا جواب دیں۔
مرکز پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس وہ جماعت ہے جو نریندر مودی کی پیدائش سے پہلے قائم ہوئی تھی اور جس نے ملک کی آزادی کے لیے قربانیاں دی ہیں لیکن آج نہرو اور اندرا گاندھی کے نام مٹانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مہاتما گاندھی کے نام سے منسوب روزگار ضمانت اسکیم (نریگا) سے ان کا نام ہٹا کر جی رام جی گوڈسے کا نام رکھنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لیکن اگر کوئی ملک کے نظریات کے خلاف کام کرے گا تو عوام اسے کبھی معاف نہیں کریں گے۔