جموں و کشمیر

عوام نے ایک مضبوط حکومت کیلئے نیشنل کانفرنس- کانگریس الائنس کو ووٹ دیا:محبوبہ مفتی

محبوبہ مفتی نے کہا: ’میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں جنہوں نے ایک مضبوط حکومت کو ووٹ دیا جموں وکشمیر کے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہے جن کو دور کرنے کے لئے ایک مضبوط حکومت بہت ضروری تھی‘۔

سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے ایک مضبوط حکومت اور بی جے پی کو دور رکھنے کے لئے نیشنل کانفرنس- کانگریس الائنس کو ووٹ دیا۔انہوں نے کہا: ’میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دیتی ہوں جنہوں نے ایک مضبوط حکومت کے لئے ووٹ دیا۔پی ڈی پی صدر نے ان باتوں کا اظہار منگل کو یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹر پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
تلنگانہ ہائی کورٹ میں تحقیقاتی کمیشن کو غیر قانونی قرار دینے کی درخواست مسترد
مہذب سماج میں تشدد اور دہشت گردی ناقابل قبول: پرینکا گاندھی
بی جے پی اپنی ناکامیاں چھپانے پاکستان کا ہوّا کھڑا کررہی ہے۔ محبوبہ مفتی کا پلٹ وار
فاروق عبداللہ کو ریاستی درجہ کی جلد بحالی کی امید

انہوں نے کہا: ’میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتی ہوں جنہوں نے ایک مضبوط حکومت کو ووٹ دیا جموں وکشمیر کے لوگوں کو بہت مشکلات کا سامنا ہے جن کو دور کرنے کے لئے ایک مضبوط حکومت بہت ضروری تھی‘۔

ان کا کہنا تھا: ’میں ان لوگوں کی بھی شکر گذار ہوں جنہوں نے پی ڈی پی کو ووٹ دئے ان سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ ہمت نہ ہاریں ‘۔محبوبہ مفتی نے کہا: ’اگر فریکچرڈ منڈیٹ آتا تو اس میں گڑ بڑ کرنے کا ایک موقع تھا یکطرفہ منڈیٹ آتا تو اتھل پتھل ہوتی‘۔

پی ڈی پی کی کم سیٹیں حاصل کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ’الیکشن میں اتار چڑھائو ہوتے رہتے ہیں ہمیں لوگوں کے جذبات کی قدر کرنی چاہئے‘۔ان کا کہنا تھا: ’لوگوں کو لگا کہ نیشنل کانفرنس اور کانگریس الائنس ان کو ایک مضبوط حکومت دے سکتے ہیں اور بی جے پی کو دور رکھ سکتے ہیں جس کی بنا پر لوگوں نے ان کو ووٹ دیا‘۔

سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگ مبارکبادی کے مستحق ہیں کہ انہوں نے ایک معلق اسمبلی کو نہیں چنا۔پی ڈی پی کا الائنس کو سپورٹ دینے پر انہوں نے کہا:’مجھے پہلے ہی لگتا تھا کہ نیشنل کانفرنس – کانگریس الائنس پچاس سیٹوں تک پہنچے گا لہذا ان کو کسی کی ضرورت نہیں پڑے گی اور یہ بات میں نے ان کے لیڈوروں کو بھی بتائی تھی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اس منڈیٹ سے مرکزی سرکار کو یہ پیغام ہوا ہے کہ جموں وکشمیر کے لوگ عقلمند ہیں اور وہ مرکزی سرکار کو توڑ پھوڑ کرنے کا موقع نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اب جو سرکار بنے گی اس سے لوگوں کی کافی توقعات وابستہ ہیں امید ہے کہ سرکار ان توقعات پر کھرا اترنے کی کوشش کرے گی۔

ایک سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہا: ’مجھے لگتا ہے یہ پی ڈی پی کا باقی تمام جماعتوں کے ساتھ مقابلہ تھا، اگر پی ڈی پی کو کم سیٹیں ملی ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ پی ڈی پی پست ہوئی ہے بلکہ پی ڈی پی کے ساتھ تمام مخالف امید واروں یہاں تک سابق وزیر اعلیٰ کو بھی کانٹے کا ٹکر رہا‘۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی واحد وہ جماعت ہے جس کے پاس ایک ایجنڈا ہے جو شاید کسی دوسری جماعت کے پاس نہیں ہے۔لیفٹیننٹ گورنر کو پانچ ممبروں کو نامزد کرنے کا اختیار ہونے پر پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: ’میں سمجھتی ہوں کہ یہ غیر آئینی ہے جموں وکشمیر کے لوگوں نے عقلمندی سے کام لیا اگر فریکچرڈ منڈیٹ آتا تو یہ پانچ ممبر رلی ونٹ ہوجاتے اور یہاں بی جے پی کی سرکار بن جاتی‘۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک تعمیری اپوزیشن کا رول کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر اعلیٰ نے کہا: ’میرا چنائو نہ لڑنا کوئی مسئلہ نہیں ہے میں ایک طاقتور وزیر اعلیٰ رہی ہوں جس نے بی جے پی کے دو طاقتور وزیروں کو ڈراپ کیا حریت کو بات چیت کرنے کے لئے خط لکھا‘۔

التجا مفتی کے ہارنے کے متعلق انہوں نے کہا: ’وہ مجھ سے زیادہ اچھی لڑنے والی ہیں‘۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ نئی دلی کو اس منڈیٹ سے سبق حاصل کرنا چاہئے کہ جموں وکشمیر کے لوگوں نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس الائنس کو منڈیٹ دیا ہے۔انہوں نے کہا:’مرکز کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے اگر ایسا کیا گیا تو اس کے انتہائی تباہ کن نتائج بر آمد ہوسکتے ہیں‘۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی طرف عمر عبداللہ کو اگلا وزیر اعلیٰ قرار دینے پر انہوں نے کہا: ’یہ اچھی بات ہے‘۔