دہلی

آگرہ کو ہیریٹیج سٹی قرار دینے کی درخواست خارج

سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن ایک درخواست خارج کردی جس میں آگرہ کو ”ہیریٹیج سٹی“ قراردینے کی گزارش کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ہیریٹیج سٹی قراردینے سے شہر کو کوئی خاص فائدہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کے دن ایک درخواست خارج کردی جس میں آگرہ کو ”ہیریٹیج سٹی“ قراردینے کی گزارش کی گئی تھی۔ عدالت نے کہا کہ ہیریٹیج سٹی قراردینے سے شہر کو کوئی خاص فائدہ ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔

متعلقہ خبریں
سپریم کورٹ کے فیصلہ کے مطالعہ کیلئے کمیٹی تشکیل
تاج محل اور لال قلعہ دو دن بند رہیں گے
اروند کجریوال کی درخواست پر کل سپریم کورٹ کا فیصلہ
بہار کوٹہ مسئلہ، آر جے ڈی کی درخواست پر مرکز کو نوٹس
گینگسٹر بشنوئی کا انٹرویو، سپریم کورٹ سے ٹی وی رپورٹر کو راحت

جسٹس ابھئے ایس اوکا اور جسٹس اجل بھویاں پر مشتمل بنچ نے 1984 کی درخواست ِ مفادِعامہ کے سلسلہ میں داخل درخواست خارج کردی۔

یہ درخواست تاج محل اور اس کے اطراف کے علاقوں کے تحفظ کے لئے داخل ہوئی تھی۔ بنچ نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ بھی نہیں ہے جس سے ظاہر ہوتا ہو کہ ہیریٹیج سٹی قراردینے سے شہر کو کوئی خاص فائدہ ہوگا۔ علاوہ ازیں عدالت ایسا کوئی اعلان نہیں کرسکتی۔

دوران ِ سماعت بنچ نے وکیل سے پوچھا کہ ہیریٹیج سٹی قرار پانے سے شہر کو کیا فائدہ ہوگا۔ وکیل نے کہا کہ آگرہ کو ہیریٹیج سٹی قراردینے کی ضرورت ہے کیونکہ اس شہر کی زائداز ایک ہزار سال پرانی تاریخ ہے اور یہاں کئی تاریخی عمارتیں ہیں جنہیں بچاکر رکھنا ضروری ہے۔

آگرہ کو ہیریٹیج سٹی قراردینے سے سیاحت کو بڑھاوا ملے گا‘ روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد ملے گی اور علاقہ کا تحفظ بھی ہوگا۔ جسٹس اوکا نے کہا کہ اسمارٹ سٹی قراردینے والے شہر میں بمشکل کوئی چیز اسمارٹ ہوتی ہے۔

اسی طرح آگرہ سٹی کو ہیریٹیج سٹی ڈکلیر کرنے سے کچھ بھی ہونے والا نہیں۔ اس سے جب کچھ ہونا ہی نہیں ہے تو پھر یہ مشق فضول ہے۔

a3w
a3w