شمالی بھارت

وزیر اعظم مودی نے اپوزیشن کی توہین کی: پرینکا گاندھی

مدھیہ پردیش کے گوالیار میں اپنے ایک روزہ قیام کے دوران کانگریس کی طرف سے منعقدہ 'جن آکروش ریلی' سے خطاب کرتے ہوئے واڈرا نے ایک ایک کر کے کئی مسائل پر وزیر اعظم پر حملہ کیا۔

گوالیار: ملک کی اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد ‘انڈیا’ کے قیام کے بعد پہلی بار وزیر اعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ وزیر اعظم پر سیاسی شائستگی برقرار رکھنے کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے اور انہوں نے اپنی اپنی ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے اپوزیشن لیڈروں کو ایک ’سر‘ میں چور کہہ کر ملک کے مختلف سینئر اپوزیشن لیڈروں کی توہین کی ہے۔

متعلقہ خبریں
ملک میں 10سال میں مزید 75ہزار میڈیکل نشستیں:امیت شاہ
ملک میں 11 سیاسی جماعتیں، غیرجانبدار
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
یوپی پولیس کیلئے لا اینڈ آرڈر مذاق بن کر رہ گیا: پرینکا گاندھی
عصمت دری کے بعد خاتون ڈاکٹر کا قتل دل دہلا دینے والا ہے: پرینکا

مدھیہ پردیش کے گوالیار میں اپنے ایک روزہ قیام کے دوران کانگریس کی طرف سے منعقدہ ‘جن آکروش ریلی’ سے خطاب کرتے ہوئے واڈرا نے ایک ایک کر کے کئی مسائل پر وزیر اعظم پر حملہ کیا۔

 انہوں نے وزیر اعظم کو گھیرنے کی کوشش کی یہاں تک کہ وزیر اعظم کی طرف سے منی پور کے بارے میں اتنے لمبے عرصے تک کوئی بیان نہیں آیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے مختلف صنعتی گھرانوں کو لے کر مرکزی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی کوشش کی۔

مدھیہ پردیش میں آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل منعقد کی گئی اس ریلی میں ریاست میں کانگریس کے سینئر لیڈران سابق وزیر اعلیٰ کمل ناتھ، دگ وجئے سنگھ اور اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر گووند سنگھ بھی موجود تھے۔

اپنے خطاب کے آغاز میں محترمہ واڈرا نے کہا کہ ہندوستانی سیاست کی بنیاد تحریک آزادی سے رکھی گئی تھی۔ ہمارے ملک کی روایت رہی ہے کہ ہم لیڈروں میں شائستگی، سادگی اور سچائی جیسی خوبیاں تلاش کرتے ہیں، لیکن آج حالات بدل چکے ہیں۔ ہر پلیٹ فارم پر لیڈروں نے دوسروں کے عیب ڈھونڈنا شروع کر دیے ہیں۔

اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیر اعظم پر سیاسی تہذیب کو برقرار رکھنے کی سب سے بڑی ذمہ داری ہے۔ حال ہی میں اپوزیشن کا ایک بڑا اجلاس ہوا، اگلے ہی دن وزیر اعظم کا بیان آیا، جس میں انہوں نے ‘سب دھان 22 پسیری’ کی طرز پر اپوزیشن کے تمام لیڈروں کو چور کہا۔

اپوزیشن کے سبھی لیڈر سینئر ہیں، ہر پلیٹ فارم پر اپنی اپنی ریاستوں کی نمائندگی کرتے ہیں، سبھی بڑی پارٹیوں کے لیڈر ہیں، جنہوں نے طویل عرصے تک ملک کی خدمت کی، لیکن وزیر اعظم نے ان سب کی توہین کی ہے۔

اس کے بعد محترمہ واڈرا نے کہا کہ پورا منی پور دو مہینے سے جل رہا ہے، لیکن وزیر اعظم نے 77 دنوں تک کچھ نہیں کہا۔ بدقسمتی سے کل ایک خوفناک ویڈیو منظر عام پر آیا، جس کے بعد وزیر اعظم کو منی پور پر بولنے پر مجبور ہونا پڑا۔ وزیراعظم نے ایک جملہ بولا لیکن اس میں بھی ملی جلی سیاست کی۔ ان ریاستوں کا ذکر کیا جہاں اپوزیشن کی حکومتیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنی 30 منٹ کی تقریر میں وہ بھی وزیر اعظم مودی پر 10 منٹ، مدھیہ پردیش حکومت کے گھپلوں پر 10 منٹ اور مرکزی وزیر جیوترادتیہ سندھیا پر 10 منٹ بول سکتی ہیں، لیکن وہ ایسا نہیں کریں گی کیونکہ انہیں عوامی مسائل پر بات کرنی ہے۔

اس سلسلے میں انہوں نے عوام سے کہا کہ عوام کو یہ سوال اٹھانا چاہیے کہ حکومت نے ملک کی ساری جائیداد دو تین خاندانوں کو کیوں بیچ دی؟ حکومت نے روزگار کی کمپنیاں اپنے دوستوں کو کیوں فروخت کیں؟ اس کے ساتھ انہوں نے پبلک سیکٹر کی کمپنیوں، چھوٹے کاروبار اور فوج کی اگنیویر بھرتی اسکیم پر بھی سوالات اٹھائے۔

کانگریس کی جنرل سکریٹری نے دعویٰ کیا کہ ملک کا ایک صنعتکار ایک دن میں 1600 کروڑ روپے کما رہا ہے، وہیں ایک کسان ایک دن میں 27 روپے بھی کمانے سے قاصر ہے۔

a3w
a3w