جوناگڑھ میں مسلمانوں پر پولیس ظلم‘ 2 تنظیمیں گجرات ہائی کورٹ سے رجوع
جھڑپوں کے بعد 35 افراد گرفتار کئے گئے تھے۔ پولیس نے اگلی رات جوناگڑھ ٹاؤن کے ماجے واڑی دروازہ کے قریب واقع مسجد کے سامنے 8 تا 10 افراد کو کھلے عام بری طرح ماراپیٹا تھا۔ اس کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔

احمدآباد: 8 تا 10 مسلمانوں کو انصاف دلانے کے لئے جنہیں جوناگڑھ پولیس نے کھلے عام بری طرح ماراپیٹا تھا‘ 2 سیول سوسائٹی تنظیمیں منگل کے دن گجرات ہائی کورٹ سے رجوع ہوئیں۔
گجرات کے محکمہ داخلہ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے لوک ادھیکار سنگھ اور مائناریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے مفادِ عامہ کی درخواست (پی آئی ایل) داخل کی اور سوراشٹرا علاقہ کی جوناگڑھ پولیس کی زیرحراست زیادتیوں کی نشاندہی کی۔
16 جون کو جوناگڑھ بلدیہ کی طرف سے ایک درگاہ کو جاری انہدامی نوٹس پر مقامی لوگوں اور پولیس میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔ ایک مقامی شخص کی جان گئی تھی اور 4 پولیس والے زخمی ہوئے تھے۔ سرکاری بس‘ ایک پولیس چوکی اور چند گاڑیوں کو نقصان پہنچا تھا۔
جھڑپوں کے بعد 35 افراد گرفتار کئے گئے تھے۔ پولیس نے اگلی رات جوناگڑھ ٹاؤن کے ماجے واڑی دروازہ کے قریب واقع مسجد کے سامنے 8 تا 10 افراد کو کھلے عام بری طرح ماراپیٹا تھا۔ اس کا ویڈیو وائرل ہوا تھا۔
ان لوگوں کو پیچھے سے کرکٹ بیاٹ جیسی کسی چیز سے پیٹا جارہا تھا۔ لوک ادھیکار سنگھ کی طرف سے وکیل منوج شریمالی اور مائناریٹی کوآرڈینیشن کی طرف سے وکیل مجاہد نفیس نے کارگزار چیف جسٹس اے جے دیسائی اور جسٹس بیرن ویشنو کی بنچ پر درخواست داخل کی۔ بنچ نے مختصر سماعت کی اور کہا کہ مزید سماعت 28 جون کو ہوگی۔