حیدرآباد

سیل فون کے ساتھ امتحانی مرکز میں جانے سے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو خاتون کانسٹیبل نے روک دیا

حیدرآباد: دسویں جماعت کے امتحانی مرکز کے معائنہ کے موقع پر سیل فون کے ساتھ جانے سے خاتون کانسٹیبل نے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو گیٹ پر روک دیا۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

اس کانسٹیبل کی شناخت کلپنا کے طورپر کی گئی ہے جو رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے سرورنگر کے دسویں جماعت کے امتحانی مرکز ضلع پریشد ہائی اسکول بہادرگوڑہ پر خدمات انجام دے رہی تھی۔

اس وقت کمشنر پولیس رچہ کنڈہ بی ایس چوہان امتحانی مرکز کا معائنہ کرنے پہنچے تاہم گیٹ پر خاتون کانسٹیبل نے ان کوسل فون کے ساتھ اندر جانے سے روک دیا جس کے بعد چوہان جو اس واقعہ پر کچھ دیر کے لئے حیرت زدہ ہوگئے نے اپناسل فون خاتون کانسٹیبل کے حوالے کیااور اندر گئے۔

واپسی پر کمشنر پولیس نے اپنا سل فون خاتون کانسٹیبل کے پاس سے لے لیا۔ انہوں نے خاتون کانسٹیبل کو انعام بھی دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہا کہ دسویں جماعت کا امتحان کافی اہم ہوتا ہے۔ ان امتحانات کو بغیر کسی مسائل،مشکلات اورناگہانی واقعات کے منعقد کرنے پولیس خصوصی اقدامات کررہی ہے۔

امتحانی مرکز میں کسی کو بھی سل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ذریعہ
یواین آئی