حیدرآباد

سیل فون کے ساتھ امتحانی مرکز میں جانے سے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو خاتون کانسٹیبل نے روک دیا

حیدرآباد: دسویں جماعت کے امتحانی مرکز کے معائنہ کے موقع پر سیل فون کے ساتھ جانے سے خاتون کانسٹیبل نے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو گیٹ پر روک دیا۔

متعلقہ خبریں
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

اس کانسٹیبل کی شناخت کلپنا کے طورپر کی گئی ہے جو رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے سرورنگر کے دسویں جماعت کے امتحانی مرکز ضلع پریشد ہائی اسکول بہادرگوڑہ پر خدمات انجام دے رہی تھی۔

اس وقت کمشنر پولیس رچہ کنڈہ بی ایس چوہان امتحانی مرکز کا معائنہ کرنے پہنچے تاہم گیٹ پر خاتون کانسٹیبل نے ان کوسل فون کے ساتھ اندر جانے سے روک دیا جس کے بعد چوہان جو اس واقعہ پر کچھ دیر کے لئے حیرت زدہ ہوگئے نے اپناسل فون خاتون کانسٹیبل کے حوالے کیااور اندر گئے۔

واپسی پر کمشنر پولیس نے اپنا سل فون خاتون کانسٹیبل کے پاس سے لے لیا۔ انہوں نے خاتون کانسٹیبل کو انعام بھی دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہا کہ دسویں جماعت کا امتحان کافی اہم ہوتا ہے۔ ان امتحانات کو بغیر کسی مسائل،مشکلات اورناگہانی واقعات کے منعقد کرنے پولیس خصوصی اقدامات کررہی ہے۔

امتحانی مرکز میں کسی کو بھی سل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ذریعہ
یواین آئی