حیدرآباد

سیل فون کے ساتھ امتحانی مرکز میں جانے سے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو خاتون کانسٹیبل نے روک دیا

حیدرآباد: دسویں جماعت کے امتحانی مرکز کے معائنہ کے موقع پر سیل فون کے ساتھ جانے سے خاتون کانسٹیبل نے کمشنر پولیس رچہ کنڈہ کو گیٹ پر روک دیا۔

متعلقہ خبریں
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

اس کانسٹیبل کی شناخت کلپنا کے طورپر کی گئی ہے جو رچہ کنڈہ پولیس کمشنریٹ کے سرورنگر کے دسویں جماعت کے امتحانی مرکز ضلع پریشد ہائی اسکول بہادرگوڑہ پر خدمات انجام دے رہی تھی۔

اس وقت کمشنر پولیس رچہ کنڈہ بی ایس چوہان امتحانی مرکز کا معائنہ کرنے پہنچے تاہم گیٹ پر خاتون کانسٹیبل نے ان کوسل فون کے ساتھ اندر جانے سے روک دیا جس کے بعد چوہان جو اس واقعہ پر کچھ دیر کے لئے حیرت زدہ ہوگئے نے اپناسل فون خاتون کانسٹیبل کے حوالے کیااور اندر گئے۔

واپسی پر کمشنر پولیس نے اپنا سل فون خاتون کانسٹیبل کے پاس سے لے لیا۔ انہوں نے خاتون کانسٹیبل کو انعام بھی دیا۔

اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کمشنر پولیس نے کہا کہ دسویں جماعت کا امتحان کافی اہم ہوتا ہے۔ ان امتحانات کو بغیر کسی مسائل،مشکلات اورناگہانی واقعات کے منعقد کرنے پولیس خصوصی اقدامات کررہی ہے۔

امتحانی مرکز میں کسی کو بھی سل فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔

ذریعہ
یواین آئی