تلنگانہ

ٹی بی سے موت، خاتون کی آخری رسومات کیلئے خاندان کو راضی کرنے والے پولیس عہدیدار کی ستائش

ٹی بی سے مرنے والی خاتون کی آخری رسومات کیلئے ارکان خاندان کو راضی کرنے ایک پولیس عہدیدار کی کامیاب کوشش پراس کی تمام گوشوں سے ستائش کی جارہی ہے۔

حیدرآباد: ٹی بی سے مرنے والی خاتون کی آخری رسومات کیلئے ارکان خاندان کو راضی کرنے ایک پولیس عہدیدار کی کامیاب کوشش پراس کی تمام گوشوں سے ستائش کی جارہی ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
مولانا ابوالکلام آزاد تقسیم ہند اور دو قومی نظریے کے سخت مخالف تھے
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
یلندو: جمعیت علماء کی منڈلی سطح پر نئی باڈی کا انتخاب

اطلاعات کے مطابق محبوب آباد ضلع سے تعلق رکھنے والی لکشمی ٹی بی سے متاثرتھی جس کے بعد اس کے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں نے اس کو دونابالغ بیٹیوں کے ساتھ گذشتہ سال اکتوبر میں مکان سے باہر نکال دیا۔

تاہم ورنگل کے سماجی کارکن محمد فصیح نے خاتون کو جنگاوں کے ایک اولڈ ایج ہوم میں داخل کروایا۔

اس کی ایک بیٹی کو رشتہ داروں نے گود لے لیا اور دوسری لڑکی کو ورنگل کے ایک یتیم خانہ میں شریک کروایاگیا۔

دونوں فی الحال چھٹی اور پانچویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہی ہیں۔اسی دوران ہفتہ کو لکشمی کی حالت خراب ہوگئی اور اس کی موت ہوگئی۔

جب اس کے ارکان خاندان کو اس بات کی اطلاع دی گئی تو انہوں نے اس کی لاش کو حاصل کرنے سے انکار کردیا۔

فصیح نے جنگاوں کے اے ایس پی انکت مرنو سے رابطہ کیا جنہوں نے فوری طور پر اپنے ماتحت سرکل انسپکٹر رگھوپتی ریڈی کو مطلع کیا۔

سرکل انسپکٹر نے خاتون کے ارکان خاندان کی کونسلنگ کی جو اپنے آبائی گاوں میں خاتون کی آخری رسومات اداکرنے کیلئے راضی ہوگئے۔