حیدرآباد

2ہزار کرنسی نوٹوں کے چلن سے دستبرداری کا اعلان مضحکہ خیز: بی آر ایس

کرنسی نوٹوں پر امتناع کو مبینہ طور پر بڑا اسکام قرار دیتے ہوئے واسوجی نے مودی سے پوچھا کہ 2016 میں نوٹ بندی کے دوران آپ (مودی) کی جانب سے دئیے گئے بیانات کا کیا ہوا؟

حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمراں جماعت بھارت راشٹرا سمیتی نے ملک بھر میں 2ہزار روپے کی کرنسی کے نوٹوں کے چلن کو واپس لینے کے تعلق سے آر بی آئی کے فیصلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کی  زیر قیادت مرکز کی این ڈی اے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

متعلقہ خبریں
کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
خواتین کا ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیراعظم لب کشائی پر مجبور :اسد اویسی
دونوں جماعتوں نے حیدرآباد کو لیز پر مجلس کے حوالے کردیا۔ وزیر اعظم کا الزام (ویڈیو)
کانگریس نے پی اے سی چیرمین کا عہدہ اپوزیشن کودیا
نائیڈو کو 7 منڈل واپس کرنے کے لئے راضی کریں:ہریش راؤ

ریزروبینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے جمعہ کے روز2000 کرنسی کے نوٹوں کے چلن کو بند کرنے کا اعلان کیا اور یہ کہا تھا کہ2ہزار روپے مالیت کے موجودہ کرنسی نوٹوں کو 30 ستمبر تک تبدیل کیا جاسکتا ہے یا پھر اس کرنسی کو بینکوں میں ڈپازٹ کیا جاسکتا ہے۔

 بی آر ایس نے 2 ہزار روپے کرنسی کے نوٹوں کے چلن کو واپس لینے سے متعلق مرکزی حکومت کے فیصلہ کو مضحکہ خیز اور غیر منطقی اقدام قرار دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ نریندر مودی نے خود ثابت کردیا ہے کہ وہ وزیر اعظم کیلئے نااہل ہیں اور مودی 2016 میں جو نوٹ بندی کا اعلان کیا تھا وہ بھی یکسر ناکام رہا۔

 بی آر ایس کے ترجمان سراون داسوجی نے اپنے ویڈیو مسیج جسے جمعہ کی شب جاری کیا گیا، میں یہ بات بتائی۔کرنسی نوٹوں پر امتناع کو مبینہ طور پر بڑا اسکام قرار دیتے ہوئے واسوجی نے مودی سے پوچھا کہ 2016 میں نوٹ بندی کے دوران آپ (مودی) کی جانب سے دئیے گئے بیانات کا کیا ہوا؟ جس میں مودی نے یہ کہا تھا کہ نوٹ بندی سے کالے دھن اور دہشت گردوں کی دراندازی ختم ہوگی۔

 انہوں نے پوچھا کہ آخر آپ نے 2 ہزار روپے کی کرنسی نوٹ کو کیوں متعارف کرایا اور پھر ساڑھے چھ سال بعد اس کرنسی کے نوٹوں کے چلن کو ختم کرنے کا اعلان کیوں کیا گیا۔ آپ، صرف یکطرفہ اور آمرانہ فیصلہ کرتے ہیں کس سے مشاورت کے بغیر 2 ہزار کرنسی کے نونوں کو واپس لینے کا فیصلہ کیوں کیا ہے؟۔

 انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کو یہ وضاحت کرنا ضروری ہے کہ حالیہ فیصلہ کیوں اٹھایا گیا۔ داسوجی نے الزام عائد کیا کہ 2016 میں نوٹ بندی کے دوران قطاروں میں کھڑے کئی افراد کی موت ہوگئی تھی۔ ہندوستان یہ جاننا چاہتا ہے کہ 2ہزار کرنسی کے نوٹوں کے چلن سے کیوں دستبرداری اختیار کی گئی۔

a3w
a3w