شمالی بھارت

آبادی میں اضافہ کی شرح میں کمی، 3 تین بچے ہونے چاہئے: موہن بھاگوت

اتوار کو ناگپور میں منعقد ایک پروگرام میں سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ جدید آبادی سائنس کے مطابق جب کسی معاشرے کی آبادی میں اضافہ (فرٹیلیٹی ریٹ) 2.1 سے نیچے آجاتا ہے تو وہ معاشرہ دنیا سے معدوم ہو جاتا ہے۔

ناگپور: راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے آبادی میں اضافہ کی شرح (فرٹیلیٹی ریٹ) میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبادی میں کمی کی شرح تشویشناک ہے۔ ڈیموگرافی کے قوانین کے مطابق آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔

متعلقہ خبریں
ہمیں پورے ہندو سماج کو منظم کرنا ہوگا: بھاگوت
رام مندر جدوجہد اور قربانیوں کا نتیجہ : موہن بھاگوت
ذات پات کے اختلافات دور کرنے خصوصی کوششیں ضروری: موہن بھاگوت
بھارت میں رہنے والا ہر شخص ایک ہی خاندان کا فرد ہے: موہن بھاگوت
ہندوستان سب کو ساتھ لے کر چلنے میں یقین رکھتا ہے: موہن بھاگوت

اتوار کو ناگپور میں منعقد ایک پروگرام میں سنگھ کے سربراہ ڈاکٹر بھاگوت نے کہا کہ جدید آبادی سائنس کے مطابق جب کسی معاشرے کی آبادی میں اضافہ (فرٹیلیٹی ریٹ) 2.1 سے نیچے آجاتا ہے تو وہ معاشرہ دنیا سے معدوم ہو جاتا ہے۔

 اگر اس معاشرے پر کوئی بحران نہ بھی آئے تو وہ معاشرہ معدوم ہو جاتا ہے۔ اس طرح کئی زبانیں اور کئی معاشرے تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس لیے آبادی میں اضافے کی شرح کو 2.1 سے نیچے نہیں جانا چاہیے۔ ہمارے ملک نے آبادی کی پالیسی 1998 یا 2002 میں تیار کی تھی۔

 اس میں کہا گیا ہے کہ آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 سے کم نہیں ہونی چاہیے۔ اگر ہم آبادی میں اضافے کی شرح 2.1 پر غور کریں تو ہمیں دو سے زیادہ بچوں کی ضرورت ہے۔ تین بچے ہونے چاہئیں۔ آبادی سائنس یہی کہتی ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ تعداد سماج کی بقا کے لیے اہم ہے۔