حیدرآباد

دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی حیدرآباد کی مسجد میں جمعہ کے روز ایک پُرسوز اور ایمان افروز نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں خطیب اور امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اہلِ ایمان سے خطاب کیا۔ مولانا نے اپنے خطبے میں دعا کی اہمیت اور اس کے آداب پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤس نامپلی حیدرآباد کی مسجد میں جمعہ کے روز ایک پُرسوز اور ایمان افروز نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں خطیب اور امام مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے اہلِ ایمان سے خطاب کیا۔ مولانا نے اپنے خطبے میں دعا کی اہمیت اور اس کے آداب پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حیدرآباد میں پیش آیا افسوسناک واقعہ، فیس کی رقم نہ ہونے پر 19 سالہ لڑکی نے کی خودکشی

مولانا نے کہا کہ دعا اللہ کی قربت کا دروازہ ہے اور یہ بندے کو براہِ راست رب تعالیٰ سے جوڑتی ہے۔ انہوں نے قرآن کریم کی دو آیات — سورۃ البقرۃ کی آیت 186 اور سورۃ غافر کی آیت 60 — کی تلاوت کرتے ہوئے دعا کی حقیقت اور اس کے آداب بیان کئے۔

سورۃ البقرۃ کی آیت 186 کے حوالے سے مولانا نے کہا کہ اللہ اپنے بندوں کے بہت قریب ہے، ان کی ہر پکار سنتا ہے اور ہر دعا قبول کرنے کی قدرت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندے کے دل و دماغ میں اللہ کی قربت کا حقیقی ادراک پیدا ہونا ضروری ہے، جس سے انسان گناہوں سے بچتا اور نیکی کی طرف راغب ہوتا ہے۔

سورۃ غافر کی آیت 60 کے بارے میں مولانا نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے واضح فرمایا ہے: "مجھ سے دعا مانگو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔” انہوں نے بتایا کہ دعا ترک کرنا یا اللہ سے بے نیاز ہونا دراصل تکبر ہے جو بندے کو رحمتِ الٰہی سے دور کر دیتا ہے۔

مولانا نے دعا کے آداب پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کی قربت کا یقین، دل کی حاضری، سچی بندگی، عاجزی، توبہ و استغفار، حلال روزی اور اوقاتِ قبولیت کو اختیار کرنا دعاؤں کی قبولیت میں بنیادی کردار ادا کرتا ہے۔

آخر میں مولانا نے کہا کہ دعا مومن کا ہتھیار، ایمان کی مضبوطی، دل کا سکون اور اللہ سے تعلق کا سب سے مضبوط ذریعہ ہے، اور اگر بندہ ان آداب کو سمجھ کر دعا کرے تو اس کی دعائیں بارگاہِ الٰہی میں رد نہیں ہوتیں۔