تلنگانہ

تلنگانہ میں پولیس ایکٹ کےنفاذ کی تیاری؟

یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب خفیہ اطلاعات نے حکومت کو عوامی احتجاجی مظاہرے، دھرنوں، اسمبلی کے ارکان کے گھروں کے محاصرے اور دیگر کارروائیوں کے ممکنہ بڑھنے کے بارے میں خبردار کیا۔

حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے مخالف سرگرمیوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ کے پیش نظر ریاست بھر میں پولیس ایکٹ کے نفاذ کی تیاری کر لی ہے۔ کانگریس کی زیر قیادت حکومت کے خلاف احتجاج اور مظاہرے شدت اختیار کر رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
ایم ایل اے سری ریوری پرکاش ریڈی کا بیان: کانگریس حکومت پر جعلی خبریں پھیلانے کا الزام
اتراکھنڈ میں بہت جلد یکساں سیول کوڈ لاگوہوگا: چیف منسٹر
محبوب نگر میں راجیو یوا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار کے لیے درخواستوں کی آخری تاریخ 14 اپریل مقرر
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ریاستی جمعیتہ علماء تلنگانہ کا نئے وقف ترمیمی قانون پر شدید اعتراض، قانونی جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان

 یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب خفیہ اطلاعات نے حکومت کو عوامی احتجاجی مظاہرے، دھرنوں، اسمبلی کے ارکان کے گھروں کے محاصرے اور دیگر کارروائیوں کے ممکنہ بڑھنے کے بارے میں خبردار کیا۔

پارٹی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کانگریس کی پالیسیوں کے خلاف متوقع چیلنجز کے پیش نظر، پولیس ایکٹ کو قانون و امن کو برقرار رکھنے کے لیے نافذ کیا جائے گا۔

یہ ایکٹ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عوامی مظاہروں کے خلاف جواب دینے اور سیکیورٹی اقدامات نافذ کرنے کے لیے وسیع اختیارات دے گا۔ کانگریس کے چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پارٹی کے ارکان کو متنبہ کیا ہے کہ وہ چوکس رہیں اور آنے والے دنوں میں احتجاجی سرگرمیوں کیلئے تیار رہیں۔

کانگریس حکومت کی پالیسیوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے سات، اپوزیشن کے رہنما زمین کی ریگولرائزیشن، فلاحی اسکیموں، اور نئے انتظامی اصلاحات جیسے مسائل پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ریاستی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس ایکٹ کا نفاذ عوامی عدم اطمینان سے نمٹنے اور ممکنہ مزاحمت کے درمیان ہموار حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔