ہندی زبان میں دوائیں تجویز کریں، نسخہ کے اوپر شری ہری لکھا جائے
چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ دواؤں کے نام ہندی میں کیوں نہیں لکھے جاسکتے۔ اوپر شری ہری لکھیں اور اس کے نیچے دواؤں کے نام لکھیں۔
بھوپال: چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان نے آج کہا کہ دواؤں کے نام ہندی میں کیوں نہیں لکھے جاسکتے۔ اوپر شری ہری لکھیں اور اس کے نیچے دواؤں کے نام لکھیں۔
شیوراج سنگھ چوہان نے ہندی ویا کھیان پروگرام سے ریاستی دارالحکومت بھوپال میں خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے ہندی زبان میں دوائیں تجویز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کروسین دوا کیلئے نسخہ دیا جارہا ہے تو پھر ہندی میں لکھیں اس میں کیا مسئلہ ہے۔
چوہان نے کہا کہ مجھے زیادہ کچھ کہنا نہیں ہے کیونکہ ہمیں یہ کام کرنا ہے۔ ہندی یونیورسٹی اسی کا نتیجہ ہے۔ یہ الگ معاملہ ہے کہ یہ زیادہ کامیاب ہے یا کم۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انگریزی کی مخالف نہیں ہے لیکن قومی زبان کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ضروری ہے۔
آج کی یہ ذہنیت غلط ہے کہ انگریزی کے بغیر کام نہیں چل سکتا۔ میں نے میڈیکل کالج کے کئی بچوں کو محض اس لئے کالج چھوڑتے ہوئے دیکھا ہے کیونکہ ان کی انگریزی اچھی نہیں ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے چند ممالک کی مثال دی جہاں سارا کام قومی زبان میں کیا جاتا ہے اور ان ممالک میں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں کافی ترقی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روس، جاپان، جرمنی اور چین جیسے ممالک میں کون انگریزی بولتا ہے۔ ہم غلام بن چکے ہیں۔ جب میں امریکہ گیا تھا میں نے ہندی زبان میں تقریر کی اور مجھے ان لوگوں سے زیادہ ستائش حاصل ہوئی جو انگریزی بول رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سماجی انقلاب ہے۔ کچھ بھی ناممکن نہیں۔ جب میں نے (ہندی میں ایم بی بی ایس کورس) کا اعلان کیا تھا تو اس وقت چند افراد ہنس رہے تھے۔ لیکن اب ہم نے یہ کام کردکھایا ہے۔ اس موقع پر وزیر طبی تعلیم وشواس سارنگ، بھوپال کی میئر مالتی رائے اور دیگر کئی دانشور موجود تھے۔