بھارتشمال مشرق

ترنمول کے 38 ارکان اسمبلی کے ہمارے ساتھ بہتر تعلقات: بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی کا دعویٰ

بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی نے آج دعویٰ کیا کہ ممتابنرجی کی ترنمول کانگریس کے 38 ارکان اسمبلی ان کی پارٹی کے ساتھ ربط میں ہیں جبکہ 21 کا ان کے ساتھ راست رابطہ ہے۔

کولکتہ: بی جے پی لیڈر متھن چکرورتی نے آج دعویٰ کیا کہ ممتابنرجی کی ترنمول کانگریس کے 38 ارکان اسمبلی ان کی پارٹی کے ساتھ ربط میں ہیں جبکہ 21 کا ان کے ساتھ راست رابطہ ہے۔

ممتابنرجی نے چند دن پہلے الزام عائد کیا تھا کہ بی جے پی بنگال میں ”آپریشن لوٹس“ روبہ عمل لانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے تاکہ ان کی حکومت کو گرایا جاسکے۔

اداکار سے سیاست داں بنے متھن نے کولکتہ میں نامہ نگاروں سے کہا ”کیا آپ بریکنگ نیوز سننا چاہتے ہیں؟ اس وقت جب ہم یہاں بیٹھے ہوئے ہیں، ترنمول کانگریس کے 38 ارکان اسمبلی کے ہمارے ساتھ بے حد اچھے تعلقات ہیں جن کے منجملہ 21 کا میرے ساتھ راست رابطہ ہے“۔

مزید سوالات کرنے پر متھن چکرورتی نے کہا مجھ سے ٹریلر جاری کرنے کیلئے نہ کہیں، موسیقی سے لطف اندوز ہوں۔ دو دن پہلے ہی ممتابنرجی نے مہاراشٹرا کی ادھوٹھاکرے حکومت کے زوال کا حوالہ دیتے ہوئے بی جے پی کو چالنج کیا تھا۔

چیف منسٹر بنگال نے کہا تھا کہ انہوں نے سنا ہے کہ ان کی ریاست بی جے پی کے ایجنڈہ میں شامل اگلی ریاست ہے۔ ممتا نے کہا تھا ”اس مرتبہ مہاراشٹرا میں مقابلہ نہیں کرسکی۔

اُن کا کہنا ہے کہ مہاراشٹرا کے بعد چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور بنگال کا نمبر ہے۔ یہاں آنے کی کوشش کریں۔ آپ کو بحیرہئ بنگال عبور کرنا ہوگا۔ مگرمچھ آپ کو کتر دیں گے۔

اور سندر بنس میں رائل بنگال ٹائیگرس آپ کو کھا جائیں گے۔ شمالی بنگال میں ہاتھی آپ کو کچل دیں گے“۔ ممتابنرجی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ بنگال میں ان کی حکومت کو گرانے کی ہر ممکن کوشش کررہی ہے۔

گزشتہ سال بنگال میں بی جے پی سے ایک بڑے چالنج پر سامنا کرنے کے بعد وہ تیسری میعاد کیلئے برسراقتدار آئی تھیں۔ ترنمول گانگریس نے انتخابی مہم میں اپنے تمام وسائل اور اپنے سرکردہ قائدین کو جھونک دیا تھا۔