حیدرآباد

شرمیلا کو وزیر اعظم مودی کا فون کال

مودی نے کہا کہ ایک خاتون کو کار میں بیٹھے رہنے کے باوجود حراست میں لے لیاجانا افسوسناک ہے جس کی وہ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مودی نے کہا کہ اس واقعہ کو دیکھتے ہوئے انہیں شدید کوفت ہوئی ہے۔

حیدرآباد: ایک ایسے وقت جب ریاست میں سیاسی صورتحال گرمائی جارہی ہے‘وزیر اعظم نریندر مودی نے صدر وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی وائی ایس آر شرمیلا کو فون کرتے ہوئے خیریت دریافت کی اور ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔حالیہ عرصہ کے دوران شرمیلا کے ساتھ رونما ہوئے واقعات پر اظہار یگانگت کی اور دہلی آنے کیلئے دعوت دی۔

 اطلاعات کے مطابق مودی نے کہا کہ ایک خاتون کو کار میں بیٹھے رہنے کے باوجود حراست میں لے لیاجانا افسوسناک ہے جس کی وہ شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ مودی نے کہا کہ اس واقعہ کو دیکھتے ہوئے انہیں شدید کوفت ہوئی ہے۔یہ حرکت دستور کی روح کے مغائر تھی۔

بتایا گیا کہ وزیر اعظم نے شرمیلا سے تقریبا10منٹ تک بات چیت کی۔کہا جارہاہے کہ گزشتہ روزG-20 اجلاس میں شرکت کیلئے وائی ایس جگن ریڈی کے ساتھ بھی نریندر مودی نے اس موضوع پر بات کی تھی۔واضح رہے کہ تلنگانہ میں اپنی الگ سیاسی جماعت قائم کرتے ہوئے حکمراں ٹی آر ایس کے خلاف نبرد آزما شرمیلا پر ٹی آر ایس حامیوں نے حملہ کردیا تھا۔

حیدرآباد میں پولیس نے ان کے خلاف اہانت آمیز رویہ اختیار کیاتھا مگر شرمیلا کے بھائی وچیف منسٹر آندھراپردیش وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ایک لفظ بھی کہنا ضروری نہیں سمجھاتھا۔ اس واقعہ کی مذمت بھی نہیں کی مگر وزیر اعظم نریندر مودی نے ردعمل ظاہر کیا۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو جاننے کے بعد انہیں تکلیف ہوئی۔

انہوں نے جگن سے سوال کیا اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود آپ نے کیوں رد عمل ظاہر نہیں کیا؟تاہم جگن موہن ریڈی نے کوئی جواب دئے بغیر اپنے انداز میں صرف مسکرا کر رہ گئے۔