حجاب کی حامی اور ملک دشمن طاقتیں کرناٹک میں ہنوز سرگرم: بومائی
کنڈا پورہ پرنسپل کو ”ڈیسک پرنسپل ایوارڈ“ روک دینے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک کے سابق چیف منسٹر بسوراج بومائی کہا کہ ریاست میں حجاب کی حامی اور ملک دشمن طاقتیں ہنوز سرگرم ہیں۔

دکن کنڑ(کرناٹک): کنڈا پورہ پرنسپل کو ”ڈیسک پرنسپل ایوارڈ“ روک دینے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک کے سابق چیف منسٹر بسوراج بومائی کہا کہ ریاست میں حجاب کی حامی اور ملک دشمن طاقتیں ہنوز سرگرم ہیں۔
سابق چیف منسٹر نے منگلورو میں بی جے پی کے دفتر میں پارٹی کی میٹنگ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ حجاب کورسس ابھی بھی کام کررہی ہیں جبکہ ملک دشمن طاقتیں ریاست میں ہنوز سرگرم ہیں۔
پرنسپل کو ایوارڈ نہ دینا پوری تدریسی برادری کی توہین ہے۔ اس بات کو یقینی بنایا جاناچاہئے کہ پرنسپل کو ایوارڈ دیا جائے ورنہ عوام بغاوت کردیں گے۔
انہوں نے کہاکہ پرنسپل ایک ایسے وقت اپنی ڈیوٹی کررہے تھے جب ہائیکورٹ نے بھی ان کے اقدامات کی حمایت کی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ ایک کیس ابھی بھی سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے اور ایوارڈ واپس لینا ٹھیک نہیں ہوگا۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ حکومت کرناٹک نے آج ضلع اڈوپی میں گورنمنٹ پری یونیورسٹی کالج کے پرنسپل بی جی راما کرشنا کا ایوارڈ روک لیا۔ راما کرشنا نے 2021 میں کئی مہینوں تک باحجاب طالبات کو کلاس کے باہر دھوپ میں کھڑے رہنے پر مجبور کیاتھا۔ اس وقت ریاست میں حجاب تنازعہ زوروں پر تھا۔