مشرق وسطیٰ

 ”غیر معمولی اسلامی عرب سمٹ“،اسرائیل پر تحدیدات عائد کرنے مسلم ممالک سے مطالبہ

تنظیم کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد الہندی نے بیروت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس طرح کے اجلاسوں سے اپنی امیدیں وابستہ نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ہم نے کئی سال سے ان کے نتائج دیکھے ہیں۔

ریاض: مشترکہ اسلامی عرب سربراہی اجلاس غزہ میں رونما ہونے والے غیر معمولی حالات کے تناظر میں منعقد ہو رہا ہے۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت سے پیدا شدہ صورت حال پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب لیگ کے سربراہی اجلاس آج (ہفتہ کو) سعودی عرب میں ہو رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
مصر اور عرب لیگ نے بین الاقوامی عدالت کی اڈوائزری کا خیرمقدم کیا
اسرائیلی حملہ میں لبنان میں 20 اور شمالی غزہ میں 17 جاں بحق
اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کا غیر معمولی اجلاس
ادبی فورم ریاض کا مشاعرہ بہ یاد تابش مہدی مرحوم
ڈاکٹر سید انور خورشید کو پریواسی بھارتیہ سمان 2025 ایوارڈ ملنےپر تہنیتی جلسہ

اے ایف پی کے مطابق عرب رہنما اور ایرانی صدر‘ سعودی دارالحکومت میں ہورہے اجلاس میں شرکت کریں گے جس میں اسرائیل کی جنگ کو دیگر ممالک میں تشدد کے پھیلنے سے پہلے ختم کرنے کے مطالبہ پر زور دیا جائے گا۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کی جو سعودی عرب کا اپنا پہلا دورہ کر رہے ہیں‘ اسلامی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت متوقع ہے۔عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب اسرائیل کی فضائی اور زمینی کارروائیوں میں غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 11ہزار سے زائد افراد جان سے جا چکے ہیں۔

عرب لیگ کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل حسام ذکی نے رواں ہفتہ کہا تھا کہ عرب لیگ کا مقصد یہ دکھانا ہے کہ عرب جارحیت کو روکنے‘ فلسطین اور اس کے عوام کی حمایت کرنے‘ اسرائیلی قبضہ کی مذمت کرنے اور اسے اس کے جرائم کا ذمہ دار ٹھہرانے کے لیے بین الاقوامی منظر نامہ پر کس طرح آگے بڑھیں گے تاہم فلسطینی مزاحمتی گروپ اسلامک جہاد نے جمعہ کے دن کہا کہ اسے اجلاس سے ”کوئی توقع“ نہیں۔

 تنظیم کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد الہندی نے بیروت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس طرح کے اجلاسوں سے اپنی امیدیں وابستہ نہیں کر رہے ہیں کیونکہ ہم نے کئی سال سے ان کے نتائج دیکھے ہیں۔

آئی اے این ایس کے بموجب ایران نے تمام مسلم ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل پر تحدیدات عائد کردیں کیونکہ غزہ میں اسرائیل کے مظالم اور حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ترکی نے اسرائیل۔ فلسطین تنازعہ کی منصفانہ یکسوئی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں ثالثی کے لئے تیار ہے۔

 ایران نے مسلم ممالک سے کہا ہے کہ وہ نہ صرف اسرائیل پر تما م طرح کی تحدیدات عائد کردیں بلکہ اس کے سفارت کاروں کا اخراج بھی عمل میں لائیں تاکہ اسرائیل کو حملوں سے روکنے کے لئے دباؤ ڈالا جاسکے۔ 57 مسلم ممالک کا اجلاس اس ہفتہ کے اختتام پر ریاض میں منعقد ہورہا ہے۔

 اس موقع پر اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ارکان‘ایران کی پیش کردہ تجاویز کے علاوہ ترکی کی ثالثی کی پیشکش پر بھی غور کریں گے۔ سعودی عرب  نے جو کہ اسلامی تعاون تنظیم کا صدرنشین ہے‘ کہا ہے کہ اجلاس اپنی نوعیت کا غیرمعمولی ہوگا۔

اس چوٹی کانفرنس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازعہ کی منصفانہ یکسوئی اور جنگ کی روک تھام کے لئے تجاویز پیش کرتے ہوئے حالات کو معمول پر لانے کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔