تعلیم و روزگار

25 طلبہ کو نیٹ ایم ڈی اہلیتی امتحان کی کوچنگ پر 25 لاکھ روپے کے مصارف بے فیض

ہر سال دسویں جماعت کی کتابوں کی اشاعت سے اردو میڈیم کے کم وبیش 8000 طلباء و طالبات فیض حاصل کررہے تھے۔انہیں ورک بک کی عدم دستیابی کے باعث بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

حیدرآباد: مرکز تعلیمی ترقی برائے اقلیتی طبقات (سی ای ڈی ایم) کی جانب سے اقلیتی برادریوں کے ایم بی بی ایس کامیاب طلبہ کو ایم ڈی کورس میں داخلہ کے اہلیتی امتحان NEET-PG-2024 کی خانگی اداروں میں کوچنگ کا منصوبہ بنایا گیا ہے جس پر بہت سے گوشوں کی جانب سے اعتراض کیا جارہا ہے چونکہ اس پروگرام کے تحت صرف 25 طلبہ کا انتخاب کیا جائے گا جس پر 25 لاکھ روپے کے مصارف عائد ہوں گے جب کہ یہ مرکز جو ہر سال دسویں جماعت کے طلباء کے لئے ورک بک شائع کیا کرتا تھا جس کی اشاعت گزشتہ 3 برسوں سے مسدود ہے۔

متعلقہ خبریں
نیٹ اور ایمسٹ کی مختصر مدتی کوچنگ
نیٹ امتحان کا کل مفت گائڈنس کیمپ وآن لائن فارم کا ادخال
پاکستان میں جبری شادیوں پر اقوام متحدہ کااظہارِ تشویش
پاکستانی ہندوؤں کو انتخابی عمل سے باہر کردیئے جانے کا احساس
اسٹیفنڈ میں تاخیر: اقلیتی ریسرچ اسکالرس قرض لینے پرمجبور

ہر سال دسویں جماعت کی کتابوں کی اشاعت سے اردو میڈیم کے کم وبیش 8000 طلباء و طالبات فیض حاصل کررہے تھے۔انہیں ورک بک کی عدم دستیابی کے باعث بھاری نقصان ہو رہا ہے۔

جبکہ مذکورہ کوچنگ جو MBBS کرنے کے بعد MD کورس کرنے کے لئے ہے۔ اس کوچنگ میں شرکت کرنے والے امیدواروں کے خاندانوں کی ماہانہ آمدنی لاکھوں میں ہوتی ہے۔ ایک امیدوار کے لئے ایک لاکھ کی فیس ہوتی ہے۔ 25 امیدواروں کو کوچنگ دینے کا پروگرام ہے۔ اس طرح 25 لاکھ روپیہ کا خرچہ ہوگا۔

جبکہ دسویں جماعت کے طلباء کے لئے ورک بک پچھلے 3 سال سے بند کر دی گئی ہے۔ ہر سال شائع کرکے تلنگانہ کے تمام اضلاع اور چھوٹے چھوٹے گاؤں میں یہ کتابیں مفت میں دی جاتی تھی۔جس کی وجہ سے دسویں جماعت کا نتیجہ بہتر آرہا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ MD کی کوچنگ دینے کا پروگرام سابقہ ڈائرکٹرکے ذہن کی اختراع ہے۔

کیوں کہ انکا لڑکا اس وقت MD کورس کرنے کا خواہش مند تھا۔ اس لیے انہوں نے اس کوچنگ کی تجویز پیش کی تھی مگر گزشتہ برس اس کی منظوری نہیں مل سکی تھی اور ان کے ڈائرکٹر شپ کی معیاد ختم ہو گئی تھی۔چنانچہ ان کے جانشین پروفیسر محمد شریف الدین پر دباؤ بنا تے ہوئے کوچنگ کو روبہ عمل لایا جارہا ہے۔

اس کوچنگ سے صرف امیر طلباء فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ جبکہ CEDM کا فنڈ جو حکومت دیتی ہے وہ صرف اور صرف غریب طلباء کے لئے ہے۔

تنظیموں اور اولیائے طلبہ نے ڈائرکٹر اقلیتی بہبود محمد شفیع اللہ سے خواہش کی کہ وہ صرف 25 طلبہ کی کوچنگ پر 25 لاکھ روپے خرچ کرنے کی بجائے ایس ایس سی طلبہ کے لئے ورک بک شائع کروائیں جس پر بمشکل 15 لاکھ روپے کے مصارف عائد ہوں گے اور ہزاروں غریب طلبہ فیض یاب ہوں گے۔ اولیائے طلبہئ نے کہا کہ اگر ایس ایس سی اور انٹر میڈیٹ طلبہئ کے لئے بہتر انتظامات کرنے کے بعد فنڈس دستیاب رہیں تو یہ کوچنگ دینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔