حضرت محمدؐ کی بچوں کے ساتھ محبت: مولانا مفتی صابر پاشاہ قادری کی فکری نشست
خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج بچوں کے ساتھ محبت اور شفقت کے موضوع پر ایک فکری نشست میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بہترین پہلوؤں کو اجاگر کیا۔

حیدرآباد: خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز نامپلی حیدرآباد، مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری نے آج بچوں کے ساتھ محبت اور شفقت کے موضوع پر ایک فکری نشست میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بہترین پہلوؤں کو اجاگر کیا۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے اپنی تقریر میں کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں کے ساتھ اپنے بے مثال حسن سلوک اور محبت کی مثال قائم کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ بچوں کو اپنی محبت و شفقت سے نوازا، چاہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سفر سے واپس آ رہے ہوں یا جنگ سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول تھا کہ واپس آتے وقت اپنی بیٹی حضرت فاطمتہ الزہراء کے لیے کچھ لے کر آتے اور راستے میں ملنے والے بچوں کو اپنے ساتھ بٹھا لیتے تھے۔
مولانا نے بیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بچوں کے ساتھ حسن سلوک کا ایک اعلیٰ نمونہ پیش کیا۔ ایک غزوہ میں بچوں کی موت پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گہرا دکھ ظاہر کیا اور بچوں کو قتل کرنے سے منع کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہر بچہ اللہ کی فطرت پر پیدا ہوتا ہے اور والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ محبت اور شفقت کا برتاؤ کریں۔
مولانا نے مزید کہا کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے دوران بچوں کی آواز سن کر نماز کو مختصر کر دیا تاکہ بچے کی ماں کو بے چینی نہ ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بچوں کو خود سلام کرتے، ان کے ساتھ مزاح کرتے اور انہیں دین کی تعلیم دیتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی بھی کسی بچے کو شکایت کا موقع نہیں دیا۔
مولانا صابر پاشاہ قادری نے اس فکری نشست کے ذریعے آج کے دور میں مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ زندگی کو اپنائیں اور بچوں کے ساتھ محبت و شفقت کا مظاہرہ کریں۔ یہ پیغام آج کے معاشرے میں بچوں کی اہمیت اور ان کے ساتھ حسن سلوک کے اصولوں کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ پیغام ہر والدین کے لیے ایک اہم سبق ہے کہ بچوں کے ساتھ محبت، شفقت، اور رحمت کا برتاؤ ان کی تربیت اور اسلامی تعلیمات کے مطابق ضروری ہے۔