حیدرآباد

موسیٰ ندی کے گندے ماحول سے عوام کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری: بھٹی وکرامارکہ

ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ موسیٰ ندی کے گندے ماحول سے غریب عوام کی زندگیوں کو بچانا حکومت کی اوّلین ذمہ داری ہے۔ حیدرآباد میں بڑے سیلاب کی صورت میں لاکھوں افراد کو حکومت تحفظ فراہم نہیں کرسکتی۔

حیدرآباد(منصف نیوز بیورو) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ نے کہا کہ موسیٰ ندی کے گندے ماحول سے غریب عوام کی زندگیوں کو بچانا حکومت کی اوّلین ذمہ داری ہے۔ حیدرآباد میں بڑے سیلاب کی صورت میں لاکھوں افراد کو حکومت تحفظ فراہم نہیں کرسکتی۔

انھوں نے حالیہ عرصہ میں وجئے واڑہ میں آئے سیلاب کی صورتِ حال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت تالابوں کے تحفظ کے لیے بروقت اقدام نہ کرتی تو سارا شہر سیلاب میں ڈوب جاتا۔ ڈپٹی چیف منسٹر آج قونصل جنرل کیلوفورنیا متعینہ حیدرآباد اور ساؤتھ زون کیلیفورنیا تلگو کمیونٹی کے اشتراک سے منعقدہ ”میٹ اینڈ گریٹ“ تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

انہوں نے موسیٰ ندی کے طاس میں واقع غیر مجاز قبضوں اور تعمیرات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان غیرمجاز تعمیرات کو برخاست نہیں کیا گیا تو مستقبل میں نئی نسل کو ناقابل بیان مشکلات سے گزرنا پڑے گا اور حیدرآباد شہر پورا تباہ ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرس نے غیرمجاز تعمیرات کے نام پر غریب عوام کا استعمال کیا ہے۔

ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ نہ صرف عوام کی صحت بلکہ عوام کے جان و مال کی حفاظت حکومت کی اوّلین ذمہ داری ہے۔ تالابوں اور جھیلوں کے تحفظ کا مقصد نئی نسل کے مستقبل کو روشن اور تابناک بنانا ہے۔ افسوس کی بات ہے کہ حیدرآباد کے سینکڑوں تالابوں کا نام و نشان مٹا دیا گیا ہے، چنانچہ تالابوں کے فل ٹینک لیول (ایف ٹی ایل) میں مزید غیرمجاز تعمیرات کو روکا جارہا ہے۔

حکومت موسیٰ ندی کی وفاقی اور اس کی خوبصورتی کی بحالی کا منصوبہ رکھتی ہے۔ چنانچہ موسیٰ ندی کے طاس میں واقع خاندانوں کو وہاں سے نقل مقام کرنا چاہیے۔ انھیں ڈبل بیڈ روم مکانات اور ان کے بچوں کو تعلیم کی سہولتیں فراہم کرنے کے اقدامات کررہی ہے اور انہیں ہیلتھ کیئر کے طرز پر اقدامات کیے جائیں گے، تاکہ موسیٰ ندی کے متاثرین گندے ماحول سے نکل کر خوشگوار ماحول میں پرسکون زندگی گزار سکیں۔

انھوں نے کہا کہ ایک خاندان کو بھی گندے ماحول میں رہنے نہیں دیں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت تالابوں کے ایف ٹی ایل زونس میں واقع غیرمجاز تعمیرات کو ہٹائے گی، تاہم بفرزون سے متعلق فیصلہ ہنوز زیر التوا ہے۔ حکومت موسیٰ ندی کے مکانات میں مقیم خاندانوں کو بھی ڈبل بیڈ روم فراہم کرنے کی پابند ہے تاکہ وہ اچھی صحت کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔

a3w
a3w