بین الاقوامی

نیویارک میں امن پسند یہودیوں کا مظاہرہ، اسرائیلی حکومت کے خلاف نعرہ بازی

واشنگٹن میں فلسطین کی حمایت میں مظاہرے کے دوران شرکا نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی اسرائیل کو حمایت سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔ مظاہرین نے حکومت سے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کو امریکی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

واشنگٹن: فلسطین کی حمایت میں امریکہ میں ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے مظاہرے میں اسرائیل کے فلسطین پر حملوں کو ’نسل کشی‘ قرار دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
اسرائیل میں یرغمالیوں کی رہائی کیلئے 7 لاکھ افراد کا احتجاجی مظاہرہ
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضہ کے خلاف قرارداد منظور
امریکہ کا ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا فیصلہ
عالمی برادری، اسرائیلی جارحیت کے خاتمہ کے لیے ٹھوس اقدامات کرے: رابطہ عالم اسلامی
اسرائیل میں ویسٹ نائل بخار سے مرنے والوں کی تعداد 31 ہو گئی

دارالحکومت واشنگٹن میں فلسطین کی حمایت کے مظاہرے میں حاضرین نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی حکومت کی اسرائیل کی حمایت سے ہم مطمئن نہیں ہیں۔مظاہرین نے حکومت سے غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل کے لیے امریکی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

امریکی ریاست نیویارک میں "جیوش وائس فار پیس "نامی تنظیم کی درخواست پراکٹھے ہونے والے مظاہرین نے اس جزیرے پر فلسطین کی حمایت کا مختصر مظاہرہ کیا جہاں مجسمہ آزادی واقع ہے۔

ہجوم اس مجسمے کے سامنے جمع ہوا جو آزادی کی علامت ہے، پورے مجمعے نےسیاہ ٹی شرٹس پہنے پوسٹر اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ "فوری طور پر جنگ بندی ہونی چاہیے”، "پوری دنیا دیکھ رہی ہے، "فلسطین آزاد رہنا چاہیے”۔

ایکس سوشل میڈیا پر امن پسند یہودی گروپ کی پوسٹ کو کچھ ہی وقت میں آٹھ لاکھ اسی ہزار سے زیادہ ویوز اور 10 ہزار سے زیادہ لائکس ملے۔

میکسیکو میں بھی ہزاروں افراد نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔تقریباً 100 غیر سرکاری تنظیموں کے ارکان اور شہری دارالحکومت میکسیکو سٹی میں جمع ہوئے اور اسرائیل کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا۔

مظاہرین نے اس علاقے کی طرف مارچ کیا جہاں میکسیکو سٹی کا تاریخی چوک اور صدارتی محل واقع ہے۔کارکنوں نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور "آزاد فلسطین” اور "قتل عام بند کرو” جیسے نعرے لگائے۔

اٹلی کی نیپلز اورینٹیل یونیورسٹی کے طلباء کے ایک گروپ نے بھی فلسطین کی حمایت میں احتجاج کیا۔طلباء فلسطین کی حمایت کے لیے نیپلز اورینٹیل یونیورسٹی کی مرکزی عمارت گیوسو پیلس میں جمع ہوئے۔مظاہرین نے محل کی بالکونی سے ایک بینر لہرایا جس پر "فتح تک فلسطین کے ساتھ” تحریر تھا۔

طلباء نے اطالوی حکومت کے خلاف بھی احتجاج کیا، جس پر انہوں نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کے سامنے خاموش رہنے کا الزام لگایا۔

قزاقستان کی حکومت نے اطلاع دی ہے کہ انہوں نے فلسطینی عوام کو 1 ملین ڈالر کی انسانی امداد فراہم کی ہے۔

قزاقستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان ایبک سمادیروف نے اعلان کیا کہ قازق حکومت کی طرف سے مختص کی گئی امداد مشرق وسطیٰ میں اقوام متحدہ کی تنظیم کو منتقل کر دی گئی ہے جو 70 سالوں سے فلسطینی عوام کو ہنگامی امداد فراہم کر رہی ہے۔