امریکہ میں تعلیمی اداروں میں غزہ جنگ کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اضافہ
امریکہ میں تعلیمی اداروں میں غزہ جنگ کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ہفتے کے آخر میں امریکی کیمپس میں مزید احتجاجی مظاہرےدیکھنے میں آئے۔ ان میں بعض پرتشدد واقعات بھی شامل تھے۔
واشنگٹن: امریکہ میں تعلیمی اداروں میں غزہ جنگ کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ہفتے کے آخر میں امریکی کیمپس میں مزید احتجاجی مظاہرےدیکھنے میں آئے۔ ان میں بعض پرتشدد واقعات بھی شامل تھے۔
فلسطین کے حامی مظاہرین نے ہفتے کے روز امریکہ کی مشی گن یونیورسٹی میں گریجویشن کی ایک تقریب میں کچھ دیر کے لیے خلل پڑا، جب کہ یونیورسٹی آف ورجینیا میں مظاہرین کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ امریکی یونیورسٹیوں نے گریجویشن کی تقاریب کے دوران مزید بدامنی پھیلانے کی کوششوں کی اطلاعات ہیں۔
العربیہ کے مطابق امریکہ بھر میں طلباء غزہ میں مہینوں سے جاری جنگ کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے درجنوں یونیورسٹیوں میں جمع ہو رہے ہیں۔ ان کا صدر جوبائیڈن سے مطالبہ ہے کہ وہ اسرائیل کی حمایت کے بجائےخونریزی کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کریں۔ اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سے دستبرداری اختیار کریں اور اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کریں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ویڈیو کلپس میں درجنوں طلباء کو روایتی فلسطینی کیفےاور گریجویشن کیپ پہنے ہوئے اور فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے دکھایا گیا جب وہ این آربر میں مشی گن اسٹیڈیم کے درمیانی گلیارے میں چل رہے تھے۔
یونیورسٹی کی ترجمان کولین مستونی کے مطابق پارٹی جاری رہی اور کیمپس پولیس نے مظاہرین کو اسٹیڈیم کے پچھلے حصے کی طرف دھکیل دیا لیکن کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
مستونی نے ایک بیان میں کہاکہ یونیورسٹی آف مشی گن کی گریجویشن تقریبات میں اس طرح کے پرامن احتجاج کئی دہائیوں سے ہوتے رہے ہیں اور یونیورسٹی کے رہنما خوش ہیں کہ آج کی گریجویشن تقریب فخر اور فتح کا لمحہ تھا۔ "
شارلٹس وِل کی یونیورسٹی آف ورجینیا میں ہفتے کے روز مختصر طور پر ایک بار پھر کشیدگی دیکھی گئی، اور پولیس افسران کو ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وہ فلسطینی حامی مظاہرین کے کیمپ میں جاتے ہیں، کچھ مظاہرین کو پلاسٹک کی ہتھکڑیاں لگا کر گھسیٹتے ہوئے گھاس میں لے جاتے ہیں۔