دہلیسوشیل میڈیا

ریلوے لوکو پائلٹ پر بیوی کا تشدد، ہاتھ جوڑنے کے باوجود بے رحمی جاری، ویڈیو وائرل

حالیہ دنوں میں ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ریلوے کے ایک لوکو پائلٹ، لوکیش، کو اپنی بیوی، ساس اور سالے کے ہاتھوں بری طرح مار کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

حیدرآباد: حالیہ دنوں میں ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں ریلوے کے ایک لوکو پائلٹ، لوکیش، کو اپنی بیوی، ساس اور سالے کے ہاتھوں بری طرح مار کھاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں لوکیش ہاتھ جوڑ کر رحم کی بھیک مانگتے، زمین پر گر کر پیر پکڑتے اور بے بسی میں گڑگڑاتے دکھائی دے رہے ہیں، مگر ان کی بیوی مسلسل ان پر ہاتھ اٹھا رہی ہے۔

رپورٹس کے مطابق، لوکیش ایک ریلوے ڈرائیور (لوکو پائلٹ) ہیں اور ان کی ماہانہ تنخواہ ایک لاکھ سے زیادہ ہے۔ ان کی بیوی اکثر ان پر تشدد کرتی تھی اور دہیز حراسانی کا مقدمہ درج کرانے کی دھمکی دیا کرتی تھی۔

خوف کے مارے لوکیش ہمیشہ خاموش رہا، لیکن آخر کار اس نے اپنے گھر میں خفیہ کیمرے نصب کروا دیے تاکہ حقیقت سامنے آ سکے۔ اب وہی کیمروں کی ویڈیو منظر عام پر آ چکی ہے، جس میں اسے اپنی بیوی کے ہاتھوں بے رحمی سے پٹتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جہاں مردوں کو عورتوں کے جھوٹے الزامات اور قانونی کمزوریوں کا سامنا کرنا پڑا ہو۔

گھریلو تشدد سے متعلق قوانین میں زیادہ تر خواتین کو تحفظ دیا جاتا ہے، لیکن مردوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف کوئی ٹھوس قانونی سہارا نہیں ہے۔ اگر لوکیش اپنی بیوی پر ہاتھ اٹھاتا تو وہ فوراً گرفتار کر لیا جاتا، لیکن جب ایک مرد مظلوم ہو، تو اکثر اسے قانونی دلدل میں دھکیل دیا جاتا ہے۔

جھوٹے مقدمات کے خلاف سخت کارروائی: اگر کوئی بھی شخص جھوٹے الزامات کے ذریعے کسی کا استحصال کرتا ہے، تو اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔

جیسے خواتین کے تحفظ کے لیے خصوصی ہیلپ لائنز ہیں، ویسے ہی مردوں کے لیے بھی نفسیاتی، قانونی اور سماجی مدد فراہم کرنے کے اقدامات ہونے چاہئیں۔

یہ معاملہ ایک تلخ حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ بعض لوگ قانون کی نرمی کا فائدہ اٹھا کر دوسروں کا جینا دوبھر کر دیتے ہیں۔ انصاف صرف عورتوں کے لیے نہیں، بلکہ ہر انسان کے لیے برابر ہونا چاہیے۔ اگر اس مسئلے پر جلد غور نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں مزید "لوکیش” اس ظلم کا شکار ہوتے رہیں گے۔