تلنگانہ میں بارش، ریاست بھر میں انتظامیہ ہائی الرٹ، چیف منسٹر کی ہدایت، کئی مواضعات کا زمینی رابطہ منقطع (ویڈیوز)
تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے چہارشنبہ کے روز ریاست بھر میں پوری انتظامیہ کو انتہائی چوکس رہنے کا حکم دیا ہے کیونکہ تلنگانہ کے بعض حصوں میں منگل کی شب سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست کے بعض علاقوں میں گزشتہ رات سے جاری بارش کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور کئی مواضعات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔

حیدرآباد (آئی اے این ایس) تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے چہارشنبہ کے روز ریاست بھر میں پوری انتظامیہ کو انتہائی چوکس رہنے کا حکم دیا ہے کیونکہ تلنگانہ کے بعض حصوں میں منگل کی شب سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست کے بعض علاقوں میں گزشتہ رات سے جاری بارش کے سبب نشیبی علاقے زیر آب آگئے اور کئی مواضعات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
شدید بارش کی وجہ سے ندیاں، نالے، تالاب ابل پڑے اور نشیبی علاقوں کی سڑکیں سیلاب سے زیر آب آگئیں۔ میدک اور سنگاریڈی اضلاع میں شدید سے انتہائی شدید بارش کے نتیجہ میں چند علاقوں میں رہائشی مقامات میں پانی داخل ہوگیا۔ چند سڑکوں کو نقصان پہونچا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی آمد و رفت میں خلل پڑا۔ نارائن کھیڑ۔ کانگٹی روڈ کے اوپر سے پانی بہہ رہا ہے جس کے نتیجہ میں ٹرافک کو روک دیا گیا۔
ضلع کاماریڈی میں لکشما پور گاؤں میں ایک کلورٹ بہہ گیا۔ ضلع میدک کے پدا شنکرم پیٹ میں کل رات سے سب سے ز یادہ20.4سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ ٹیکمال میں 20.1 اور رامائم پیٹ میں 17.9 سنٹی میٹر بارش ہوئی۔ شدید بارش کا گنیش تہوار پر بھی اثر پڑا۔ وقفہ، وقفہ سے جاری بارش کے نتیجہ میں ریاست کے ٹاونس اور مواضعات میں گنیش مورتیوں کی تنصیب کا عمل متاثر ہوا۔ گریٹر حیدرآباد کے کئی مقامات پر منگل کی شب سے بارش ہورہی ہے جس کے سبب عام زندگی درہم برہم ہوگئی۔
#TelanganaFloods :
— Surya Reddy (@jsuryareddy) August 27, 2025
Heavy Rain has been lashing parts of #Telangana , inundating low-lying areas and disrupting road connectivity to several villages in #Kamareddy , #Medak and #Sangareddy districts.
Water overflowing on #Railwaytracks in Bhiknur – Talmadla section and… pic.twitter.com/cDSMPiybxC
چیف منسٹر ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ قدیم اور بوسیدہ مکانات سے عوام کو محفوظ مقامات منتقل کرنے کے اقدامات کریں۔ محکمہ برقی کے عہدیداروں کو بلاخلل برقی سربراہی کو یقینی بنانے کیلئے مناسب ضروری اقدامات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اور انہیں گنیش بھکتوں کی سلامتی و سیفٹی کو یقینی بنانے کے اقدامات پر زور دیا۔ چیف منسٹر نے حائیڈرا، جی ایچ ایم سی، اسٹیٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس، فائر سرویس اور پولیس محکمہ جات کو تال میل کے ذریعہ کام کرنے اور شدید بارش کے دوران عوام کو درپیش مشکلات سے بچانے کی ہدایت دی۔
موسلادھار بارش سے نشیبی کازویز، کلورٹس، ندیوں اور نالوں میں پانی کے بھاری بہاؤ کے پیش نظر چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ان سیلاب کے علاقوں میں گاڑیوں کی آمد ورفت کو روکنے کی ہدایت دی۔ ریونت ریڈی نے تجویز پیش کی کہ محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کو تالابوں، جھیلوں اور دیگر ذخائر آب پرقریبی نظر رکھنا چاہئے۔ موسلا دھار بارش کی صورت میں ان تالابوں اور ذخائر آب کے پشتوں میں شگاف پڑسکتے ہیں جس سے تباہی ہوگی دراڑوں کو روکنے کیلئے مناسب اقدامات کرنا چاہئے۔
Fire Officials and Police have Safely Rescued over 350 students of the SC Women's Degree College in #Ramayampet, in #Medak district, who were stranded in Hostels, due to Heavy rain and Floods.#TelanganaFloods #TelanganaRains #Students #RescueOperation #Floods #Telangana pic.twitter.com/QFRwFtkBdf
— Surya Reddy (@jsuryareddy) August 27, 2025
انہوں نے کہا کہ اس موسم میں وبائی امراض کے پھیلنے کا بھی بڑا خطرہ رہتا ہے۔ اس لئے میونسپل کارپوریشنوں، بلدیات، گرام پنچایتوں اور سانیٹیشن عملہ کو صفائی پر توجہ دینا چاہئے اور اس سلسلہ میں چوکسی اختیار کرنی چاہئے۔ عملہ کو بارش کے پانی کی نکاسی کے لئے باقاعدہ اقدامات کرنا چا ہئے۔
محکمہ صحت و طبابت کے عہدیداروں کو ہاسپٹلوں میں ادویات کا مناسب ذخیرہ رکھنے کی ہدایت دی گئی اور انہیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ منعقد کرنا چاہئے تاکہ موسمی وبائی امراض کو پھیلنے سے روکاجائے۔ محکمہ موسمیات نے جئے شنکر بھوپال پلی، ملگ، بھدرا دری کتہ گوڑم، ہنمکنڈہ، جنگاؤں، کریم نگر، کھمم، کمرم بھیم آصف آباد، منچریال، نلگنڈہ، پداپلی، سوریا پیٹ، ورنگل، محبوب آباد، اور یدادری بھونگیر میں کہیں کہیں شدید بارش کی پیش قیاسی کی ہے۔
Telangana should be on High Alert 🚨
— Naveen Reddy (@navin_ankampali) August 27, 2025
Argonda village in Kamareddy district recorded *287.8 mm* of rainfall in just four hours. Several other locations across the districts of Medak, Kamareddy, Siddipet, Sircilla, and Sangareddy also experienced heavy to extremely heavy… pic.twitter.com/Bp0SPfE24L