دہلی

نمازیوں کو لات مارنے کا واقعہ، دہلی کے اندر لوک میں حالات قابو میں

سب انسپکٹر منوج کمار تومر نے جمعہ کے دن شمالی دہلی کے علاقہ میں سڑک پر نماز ادا کرنے والوں کو لات ماری تھی جس پر سینکڑوں مقامی لوگوں نے دہلی پولیس کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ سب انسپکٹر کو فوری معطل کردیا گیا۔

نئی دہلی: اندر لوک میں نمازیوں کو لات مارنے والے دہلی پولیس سب انسپکٹر کی معطلی کے ایک دن بعد علاقہ میں نظم وضبط کی برقراری کے لئے سیکوریٹی فورسس تعینات ہے۔ عہدیداروں نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے ہفتہ کے دن کہا کہ مقامی پولیس کے ساتھ نیم فوجی فورسس کی کم ازکم 3 کمپنیاں تعینات رہیں گی۔

متعلقہ خبریں
دہلی پولیس کی کارروائی کے خلاف کانگریس ہائیکورٹ سے رجوع
جیش محمد کا ماڈیول بے نقاب، 6 افراد گرفتار
ایس آئی رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
نیوز کلک کیس، دہلی پولیس کی چارج شیٹ
جعلی ویزا کیس میں بنگلورو ایرپورٹ سے ایک شخص گرفتار

 سرکاری ذرائع کے بموجب سینئر پولیس عہدیدار امن کمیٹی کے ارکان کے ساتھ میٹنگ بھی کررہے ہیں تاکہ علاقہ میں بھڑکے جذبات کو ٹھنڈا کیا جائے۔ جوائنٹ کمشنر پولیس (نارتھ) پرم آدتیہ نے آج بتایا کہ صورتِ حال پوری طرح قابو میں ہے اور علاقہ میں امن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے عہدیداروں نے کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔

 سب انسپکٹر منوج کمار تومر نے جمعہ کے دن شمالی دہلی کے علاقہ میں سڑک پر نماز ادا کرنے والوں کو لات ماری تھی جس پر سینکڑوں مقامی لوگوں نے دہلی پولیس کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ سب انسپکٹر کو فوری معطل کردیا گیا۔ سماج کے مختلف شعبوں کے لوگوں بشمول سیاستدانوں نے سوشل میڈیا پر واقعہ کا ویڈیو وائرل ہونے پر اس کی مذمت کی۔

 تومر‘ سرائے روہیلا پولیس اسٹیشن کے تحت اندر لوک پولیس چوکی کا انچارج تھا۔ اسے 2 ماہ قبل یہاں تعینات کیا گیا تھا۔ واقعہ اندر لوک میٹرو اسٹیشن کے قریب2 بجے کے آس پاس نماز جمعہ کے دوران پیش آیا تھا۔ سینکڑوں لوگ سڑک پر نکل آئے تھے اور انہوں نے ٹریفک جام کردیا تھا۔ مقدس ماہ رمضان کے آغاز سے چند دن قبل یہ واقعہ پیش آیا۔