راجہ سنگھ کے بیان سے مچی سیاست میں ہلچل، مگر اس بار نشانے پر بی جے پی، جانئے کیوں؟
گوشہ محل کے سابق بی جے پی ایم ایل اے ٹی۔ راجہ سنگھ نے ایک بار پھر سیاسی ماحول میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس بار ان کے نشانے پر براہِ راست بی جے پی رہی۔
حیدرآباد: گوشہ محل کے سابق بی جے پی ایم ایل اے ٹی۔ راجہ سنگھ نے ایک بار پھر سیاسی ماحول میں ہلچل مچا دی ہے۔ اس بار ان کے نشانے پر براہِ راست بی جے پی رہی۔ راجہ سنگھ نے پارٹی کی موجودہ کارکردگی اور قیادت کے طرزِ عمل پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کو دیکھ کر ایسا نہیں لگتا کہ بی جے پی آنے والے 50 برسوں میں بھی تلنگانہ میں اقتدار حاصل کر پائے گی۔
راجہ سنگھ نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے کئی مقامی قائدین کی طرزِ سیاست اور رویہ پارٹی کو مضبوط کرنے کے بجائے کمزور کر رہا ہے، اور اسی وجہ سے عوام میں پارٹی کی مقبولیت گھٹتی جارہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صورتحال ایسی ہی رہی تو تلنگانہ میں بی جے پی کا مستقبل مزید تاریک ہو سکتا ہے۔
انہوں نے بی جے پی کے ریاستی صدر جی۔ کشن ریڈی سے اپیل کی کہ پارٹی کو بکھرنے سے بچانے کے لیے فوری طور پر مضبوط اقدامات کیے جائیں۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ اگر بروقت اصلاح نہ کی گئی تو بی جے پی ریاست میں “کمزور ہوتی ہوئی قوت” بن کر رہ جائے گی۔
ان کے تازہ بیانات نے ایک بار پھر تلنگانہ بی جے پی کی اندرونی کھینچا تانی کو نمایاں کر دیا ہے، جبکہ سیاسی حلقوں میں بھی ان کے ریمارکس پر زبردست بحث چھڑ گئی ہے۔