تلنگانہ

طالبہ کی عصمت ریزی اور قتل، ملزمین کا انکاؤنٹر کرنے کا مطالبہ

یہ دھرنا تقریبا تین گھنٹوں تک جاری رہا۔اس دھرنے کی اطلاع کے ساتھ ہی اپوزیشن کانگریس کے لیڈر انی رودھ ریڈی، بی ایس پی لیڈربالاوردھن گوڑ نے دھرنا میں حصہ لیا۔اس دھرنے کی وجہ سے اس اہم شاہراہ پر بڑے پیمانہ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہی۔

حیدرآباد: دسویں جماعت کی طالبہ کی عصمت دری اور اس کے قتل میں ملوث ملزمین کا انکاونٹر کرنے کامطالبہ کرتے ہوئے لڑکی کے ارکان خاندان کے علاوہ اس کے رشتہ داروں نے تلنگانہ کے ضلع محبوب نگر کے جڑچرلہ چوراہا پر اس کی لاش کے ساتھ بڑے پیمانہ پر دھرنادیا۔

جڑچرلہ سرکاری اسپتال سے اس کے پوسٹ مارٹم کے بغیر اس کی لاش اس کے رشتہ داروں نے حاصل کرلی جس کے بعد اس کے رشتہ داروں نے لاش کو لے کر یہ دھرناشروع کردیااور اس واقعہ پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے مہلوک طالبہ کے ساتھ انصاف کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے اپنے مطالبہ کی حمایت میں نعرے بازی بھی کی۔یہ دھرنا تقریبا تین گھنٹوں تک جاری رہا۔اس دھرنے کی اطلاع کے ساتھ ہی اپوزیشن کانگریس کے لیڈر انی رودھ ریڈی، بی ایس پی لیڈربالاوردھن گوڑ نے دھرنا میں حصہ لیا۔اس دھرنے کی وجہ سے اس اہم شاہراہ پر بڑے پیمانہ پر کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام رہی۔

اس دھرنے کی اطلاع پاکر پولیس اور منڈل ریونیو عہدیدار وہاں پہنچے جنہوں نے دھرنا دینے والوں کے جذبات کو سرد کرنے اوران کو سمجھانے کی کوشش کی تاہم اس میں ان کو ناکامی ملی۔

بعد ازاں ضلع ایس پی وینکٹیشورلو، آرڈی اوانل کماروہاں پہنچے جنہوں نے ضلع سے تعلق رکھنے والے وزیر کے ساتھ ساتھ کلکٹر سے فون پربات کروائی اور جلد ہی مقتول لڑکی کے خاندان کو حکومت کی جانب سے معاوضہ فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

انہوں نے کہا کہ اس واقعہ میں ملوث ملزمین کو سخت سزادلانے کے ساتھ ساتھ متاثرہ کے خاندان کے ایک رکن کو آوٹ سورسنگ کی ملازمت، 8لاکھ روپئے معاوضہ، ڈبل بیڈروم مکان دلایاجائے گا۔اس یقین دہانی کے بعد احتجاج کو ختم کردیاگیا۔بعد ازاں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے منتقل کردیاگیا۔