شمالی بھارت

آبادی کنٹرول کے لئے پالیسی بنانے کی ضرورت: آر ایس ایس

راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ملک میں آبادی کنٹرول کے لئے پالیسی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

پریاگ راج(اترپردیش): راشٹریہ سوئم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ملک میں آبادی کنٹرول کے لئے پالیسی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

سرکاریہ وا دتاتریہ ہوسبلے نے آر ایس ایس اکھل بھارتیہ کاریہ کاری منڈل کی 4 روزہ میٹنگ کے اختتام پر چہارشنبہ کے دن پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ ملک میں آبادی کا بڑھنا تشویش کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے وسائل محدود ہیں۔ ہر کسی کو محاسبہ کرنا چاہئے اور آبادی کی روک تھام کی پالیسی پر عمل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ پر بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

ہندوؤں کی آبادی گھٹتی جارہی ہے۔ اس کی اصل وجہ سرحدی علاقوں میں دھرم پریورتن(تبدیلی مذہب) ہے۔ آر ایس ایس قائد نے کہا کہ مذہبی بنیادوں پر آبادی کے عدم توازن کے نتیجہ میں کئی ممالک کا بٹوارہ ہوا ہے۔ ہندوستان بھی اسی وجہ سے ایک بٹوارہ جھیل چکا ہے۔

مذہبی بنیاد پر آبادی کا عدم توازن ایک اہم موضوع ہے جسے زیادہ دن تک نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آبادی کا بڑھنا جاری رہا تو عوام کو کس قسم کی تعلیم اور علاج معالجہ کی سہولت ملے گی؟ انہوں نے کہا کہ ہمارا منصوبہ 2024 تک ہر ڈیویژن میں ایک شاکھا قائم کرنے کا ہے۔

ہم نے 99 فیصد نشانہ پورا کرلیا ہے۔ کیرالا جیسے مقامات پر بھی ہماری شاکھائیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آر ایس ایس 2025میں اپنے قیام کے 100 سال مکمل کرلے گی۔

a3w
a3w