بھارت

اپریل میں 1.87 لاکھ کروڑ روپے کا ریکارڈ جی ایس ٹی کلیکشن

گزشتہ 13 مہینوں میں جی ایس ٹی کی آمدنی 1.40 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہی ہے۔ مارچ 2023 میں یہ 160122 کروڑ روپے تھا۔

نئی دہلی: اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) کی آمدنی اس سال اپریل میں ریکارڈ 1.87 لاکھ کروڑ روپے رہی جو اب تک کی سب سے زیادہ ہے۔ اس سے پہلے پچھلے سال اپریل میں یہ رقم 167540 کروڑ روپے تھی۔

گزشتہ 13 مہینوں میں جی ایس ٹی کی آمدنی 1.40 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رہی ہے۔ مارچ 2023 میں یہ 160122 کروڑ روپے تھا۔

وزارت خزانہ نے آج یہاں جی ایس ٹی ریونیو کلیکشن کے اعداد و شمار جاری کیے، جس میں اپریل 2023 میں جمع ہونے والی آمدنی اب تک 187035 کروڑ روپے کا ریکارڈ کلکشن ہے اور یہ رقم اپریل 2022 میں جمع کیے گئے جی ایس ٹی سے 12 فیصد زیادہ ہے۔ اس سے قبل اپریل 2022 میں 167540 کروڑ روپے کا ریکارڈ ریوینیو اکٹھا کیا گیا تھا۔

اس سال اپریل میں جمع ہونے والی آمدنی سی جی ایس ٹی38,440 کروڑ روپے، ایس جی ایس ٹی 47,412 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی89,158 کروڑ روپے، درآمدات پر جمع ٹیکس سمیت 34,972 کروڑ روپے تھا۔ سیس کی وصولی 12025 کروڑ روپے رہی جس میں درآمدات پر 901 کروڑ روپے کا ٹیکس بھی شامل ہے۔

حکومت نے باقاعدہ تصفیہ کے تحت آئی جی ایس ٹی میں سے 45864 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی کو اور 37959 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی کو دیئے ہیں۔ اس طرح اپریل میں سی جی ایس ٹی 84304 کروڑ روپے اور ایس جی ایس ٹی 85371 کروڑ روپے رہا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب جی ایس ٹی کی وصولی 1.75 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ 20 اپریل کو ایک ہی دن میں 9.8 لاکھ لین دین کے ذریعے 68228 کروڑ روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیا۔

پچھلے سال بھی اسی دن 9.6 لاکھ لین دین کے ذریعے 57846 کروڑ روپے کا ریونیو اکٹھا کیا گیا تھا۔ اس سال مارچ میں ریکارڈ نو کروڑ ای وے بل بنائے گئے، جو فروری 2022 میں بنائے گئے 8.1 کروڑ ای وی بلوں سے 11 فیصد زیادہ ہیں۔