دہلی

خواتین کے ریزرویشن فوری طور پر نافذ ہونا چاہئے: راہول گاندھی

خواتین ہر قسم کی جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ان کی حقوق کی جنگ آج بھی جاری ہے۔ خواتین کے لیے ریزرویشن آج ضروری ہے، اس لیے یہ بل بہت اہم ہے۔ اس بل کو فوری نافذ کیا جانا چاہئے۔

نئی دہلی: کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے خواتین ریزرویشن بل کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسے فوری طور پر منظور کروا کر اس پر عمل آوری کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
دلتوں کی چیخیں بھی حکومت بہار کو گہری نیند سے جگانے میں ناکام رہیں: راہول
سرکاری اسکیمات کو موثر طریقہ سے نافذ کرنے کے اقدامات، اضلاع میں سینئر آئی اے ایس آفیسرس کا بطور اسپیشل آفیسر تقرر
مغربی مہاراشٹرا، مراٹھواڑہ اور کونکن کی 11 سیٹوں پر انتخابی مہم آج شام ختم
گوالیار کی شاہی ریاست نے انگریزوں کی حمایت کی تھی:پون کھیڑا
خواتین تحفظات قانون میں مسلم اور اوبی سی خواتین کیلئے کوٹہ مختص کیا جائے:جماعت اسلامی ہند

چہارشنبہ کو لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ خواتین نے ملک کی آزادی کے لیے لڑائی لڑی ہے۔ خواتین ہر قسم کی جنگ لڑنے کی صلاحیت رکھتی ہیں اور ان کی حقوق کی جنگ آج بھی جاری ہے۔ خواتین کے لیے ریزرویشن آج ضروری ہے، اس لیے یہ بل بہت اہم ہے۔ اس بل کو فوری نافذ کیا جانا چاہئے۔

انہوں نے الزام لگایا، ‘حکومت نے یہ بل نافذ کرنے کے لیے نہیں بنایا ہے بلکہ اس کے ذریعے لوگوں کی توجہ اڈانی مسئلہ اور ذات پات کی مردم شماری کے مسئلہ سے ہٹانے کی کوشش کی گئی ہے۔

 خواتین نے بھی تحریک آزادی میں حصہ لیا لیکن میرے مطابق یہ بل نامکمل ہے کیونکہ اس میں او بی سی ریزرویشن کا ذکر نہیں ہے۔ اس بل پر عمل درآمد کے لیے نئی حد بندی کے ساتھ نئی مردم شماری بھی کرائی جائے گی۔

 لیکن میرا اس بل پر ایک الگ نظریہ ہے اور میرا ماننا ہے کہ اس بل کو اب سے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دے کر نافذ کردیا جانا چاہیے۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا، ’’بل میں او بی سی کو ریزرویشن دینے کا بندوبست ہونا چاہیے۔ ملک کی ایک بڑی آبادی کی خواتین اس زمرے میں آتی ہیں لیکن ان کے لیے ریزرویشن کا کوئی انتظام نہیں ہے اور اس طبقے کے ساتھ کوئی انصاف نہیں ہے۔

بل کے نفاذ کے لیے حد بندی کی بات ہو رہی ہے لیکن میرا ماننا ہے کہ اس طرح خواتین کو ان کے حقوق دینے سے بچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ خواتین کے ساتھ نہیں کھلواڑ نہیں کیا جانا چاہیے، اس لیے اس بل کو جلد نافذ کیا جائے اور ملک کی خواتین کو فوری طور پر 33 فیصد ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہا، “حکومت خواتین ریزرویشن بل لا رہی ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کر رہی ہے، لیکن پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے پورے عمل میں ملک کی خاتون صدر کہیں نظر نہیں آ رہی ہیں۔

 ہمارے اداروں میں او بی سی کی شرکت ایک بڑا سوال ہے۔ میں نے دیکھا ہے کہ لوک سبھا، اسمبلی اور دیگر اداروں میں 90 سکریٹری ہیں اور وہ ہندوستان کی حکومت چلاتے ہیں۔

 سوال یہ ہے کہ ان سکریٹریوں میں سے کتنے او بی سی زمرے سے ہیں۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ 90 سیکرٹریوں میں سے صرف تین او بی سی زمرہ کے ہیں۔ ملک میں کتنے او بی سی ہیں، کتنے قبائلی، کتنے دلت، اس کا جواب صرف ذات پات پر مبنی حساب کتاب ہے۔