دہلی

خواتین تحفظات قانون میں مسلم اور اوبی سی خواتین کیلئے کوٹہ مختص کیا جائے:جماعت اسلامی ہند

جماعت اسلامی ہند نے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خوایتن کیلئے ایک تہائی نشستیں محفوظ کرنے کے قانون میں مسلم اور دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) خواتین کیلئے ذیلی کوٹا مختص کرنے کی اپیل کی۔

نئی دہلی: جماعت اسلامی ہند نے لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں خوایتن کیلئے ایک تہائی نشستیں محفوظ کرنے کے قانون میں مسلم اور دیگر پسماندہ طبقات (اوبی سی) خواتین کیلئے ذیلی کوٹا مختص کرنے کی اپیل کی۔

متعلقہ خبریں
کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن اور بی جے پی کی حلیف جماعتوں کا پُرزورمطالبہ

واضح رہے صدرجمہوریہ دروپدی مرمو نے 28 ستمبر کو خواتین تحفظات بل کو منظوری دی ہے۔ پارلیمنٹ کی جانب سے منظور کئے جانے کے بعد اب یہ قانون بن گیا ہے۔

اب اسے سرکاری طور پر دستوری (106 ویں) ترمیم کہا جائے گا۔ جماعت اسلامی ہند نے بہار میں ذات کے سروے کا بھی خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ قومی سطح پر بھی ذات پر مبنی مردم شماری کی ضرورت ہے تاکہ سماج کے محروم اور حاشیہ پر موجود طبقات کے بارے میں تازہ اعداد و شمار حاصل کئے جاسکیں۔

مسلم تنظیم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ تعلیمی اداروں اور سرکاری ملازمتوں تحفظات ذات کی بنیاد پر فراہم کئے جاتے ہیں۔ ذات پر مبنی مردم شماری سے پالیسی سازوں کو بہتر پالیسیاں ڈیزائن کرنے میں مدد ملے گی۔

a3w
a3w