تلنگانہ

ایم ایل سی کے ساتھ ساتھ بی آرایس کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ۔کویتا کا اعلان

: تلنگانہ جاگروتی تنظیم کی صدر و بی آرایس کی رکن قانون سازکونسل کے کویتا نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایم ایل سی کے عہدے کے ساتھ ساتھ بی آر ایس کی ابتدائی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے رہی ہیں۔کویتانے الزام لگایا کہ پارٹی کے اندر ہی دو افراد ان کے خلاف جھوٹے پروپگنڈہ پر مبنی مہم چلا رہے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ جاگروتی تنظیم کی صدر و بی آرایس کی رکن قانون سازکونسل کے کویتا نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایم ایل سی کے عہدے کے ساتھ ساتھ بی آر ایس کی ابتدائی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے رہی ہیں۔کویتانے الزام لگایا کہ پارٹی کے اندر ہی دو افراد ان کے خلاف جھوٹے پروپگنڈہ پر مبنی مہم چلا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
مودی اور کے سی آر پر مذہب اور ذات کی سیاست کا الزام
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

انہوں نے کہا کہ 103 دن گزرنے کے باوجود پارٹی کے کارگزارصدرتارک راما راو نے ایک بار بھی ان سے بات نہیں کی، حالانکہ وہ خود ان سے سازشوں کی شکایت کر چکی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک خاتون ایم ایل سی کو اس طرح پریشان دیکھ کر بھی کے ٹی راما راو نے بھائی ہونے کے ناطے کچھ نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ بی آر ایس پارٹی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

کویتا نے سوال اٹھایا کہ کیا ہریش راؤ نے ریونت ریڈی کے ساتھ ایک ہی جہاز میں سفر نہیں کیا؟کویتانے کہا کہ ہریش راؤ پر لگنے والے الزامات ایک دن میڈیا میں آتے ہیں اور دوسرے دن غائب ہو جاتے ہیں، جبکہ ریونت ریڈی اور ہریش راؤ پر کوئی سنجیدہ بات ہی نہیں کی جاتی۔

انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ ان سب کے باوجود ان کے والد کے سی آر پارٹی کے اندرونی حالات کو سنجیدگی سے نہیں دیکھ رہے۔
کویتا نے آج حیدرآباد کے جوبلی ہلز میں واقع تلنگانہ جاگروتی کے مرکزی دفتر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سنسنی خیز بیانات دیئے۔ انہوں نے کہا ”میں نے اپنے والد کے سی آر کا ہاتھ تھام کر ہی تحریکوں میں حصہ لینا شروع کیا تھا۔”


انہوں نے اپنے خطاب کا آغاز ’جئے تلنگانہ، جئے جاگروتی کے نعرے کے ساتھ کیا اور سب سے پہلے بی آر ایس پارٹی کی جانب سے جاری کردہ اپنی معطلی کا آرڈر پڑھ کر سنایا۔