ایشیاء

چین نے دنیا بھر میں ’’غیر قانونی‘‘ پولیس اسٹیشنس کھول دیئے: رپورٹ

انویسٹی گیٹیو جرنلزم رپورٹیکا نامی ویب سائٹ نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا بھر میں پبلک سیکیورٹی بیورو سے وابستہ ایسے غیر رسمی پولیس اسٹیشنس، چین کے مخالفین پر نگرانی رکھنے کے لئے قائم کئے جاچکے ہیں۔

بیجنگ: عالمی سوپر پاور کے طور پر ابھرنے کی جستجو میں، چینی حکومت نے کینیڈا اور آئرلینڈ جیسے ترقی یافتہ ممالک سمیت دنیا بھر میں متعدد غیر قانونی پولیس اسٹیشنس کھول دیئے ہیں، جس کے بعد انسانی حقوق کے لئے مہمات چلانے والوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔

انویسٹی گیٹیو جرنلزم رپورٹیکا نامی ویب سائٹ نے مقامی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا بھر میں پبلک سیکیورٹی بیورو سے وابستہ ایسے غیر رسمی پولیس اسٹیشنس، چین کے مخالفین پر نگرانی رکھنے کے لئے قائم کئے جاچکے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فوزو پولیس نے پورے کینیڈا میں پبلک سیکیورٹی بیورو سے منسلک غیر رسمی پولیس اسٹیشن قائم کئے ہیں۔ ان میں سے کم از کم 3 پولیس اسٹیشن صرف گریٹر ٹورنٹو ایریا میں واقع ہیں۔

مزید یہ کہ چینی حکومت ان غیر قانونی تھانوں کے ذریعے بعض ممالک میں انتخابات پر بھی اثر انداز ہو رہی ہے۔ رپورٹیکا نے اپنی رپورٹ میں یہ بات لکھی ہے۔

فوزو پولیس کا کہنا ہے کہ وہ 21 ممالک میں اس طرح کے 30 اسٹیشن پہلے ہی کھول چکی ہے۔ فوزو، چین کے فوجیان صوبے کا دارالحکومت ہے۔

یوکرین، فرانس، اسپین، جرمنی اور برطانیہ جیسے ممالک میں چینی پولیس اسٹیشنوں کے لئے ایسے انتظامات ہیں اور ان میں سے بیشتر ممالک کے رہنما عوامی پلیٹ فارمز پر چین کے عروج اور اس کے بگڑتے ہوئے انسانی حقوق کے ریکارڈ پر سوال بھی اٹھارہے ہیں۔  

انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والوں نے چین کی حکمران کمیونسٹ پارٹی پر الزام لگایا ہے کہ وہ سیکیورٹی کے نام پر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر زیادتیوں کا ارتکاب کر رہی ہے، ایسے اقدامات لوگوں کو حراستی کیمپوں میں قید کرنا، خاندانوں کو زبردستی الگ کرنا اور جبری نس بندی شامل ہے۔

اپنی طرف سے، چین نے کہا ہے کہ یہ سہولیات ’’پیشہ ورانہ مہارتوں کے تربیتی مراکز‘‘ ہیں جو انتہا پسندی کا ’’مقابلہ‘‘ کرنے اور معاش کو بہتر بنانے کے لئے ضروری ہیں۔ چینی حکام نے 2019 کے آخر میں کہا تھا کہ زیادہ تر ’’ٹرینیز‘‘ ان مراکز سے ’’گریجویٹ‘‘ ہو چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے حال ہی میں چین اور سنکیانگ کا دورہ کیا تھا۔