حیدرآباد

ریونت ریڈی کی جانب سے3دنوں میں فائلس کی منظوری، کا بینی رفقا حیران

سی ایم او کے کام کرنے کے طریقہ سے واقف لوگوں کے مطابق ریونت ریڈی کا انداز اپنے پیشرو کے چندر شیکھر راؤ کے برعکس ہے، جن کے پاس ایک وقت میں 12,000 فائلس زیر التواء رہتی تھیں۔

 حیدرآباد: متحدہ آندھرا پردیش کے ایک سابق چیف منسٹر کی میز پر پہنچنے والی تقریباً تمام اہم  فائلس پر ”نوٹیشن منظور نہیں“کے لیے بدنام تھے۔ ان  کی میز پر موجود فائلوں کے ڈھیر کو ضائع ہونے سے بچانے کیلئے متعلقہ افراد انہیں منہ مانگی چیز دیتے تھے تاکہ چیف منسٹر فائل کی نقل و حرکت کیلئے not approved   میں ‘e’ کا اضافہ کر سکیں۔

متعلقہ خبریں
زمین کے مسائل کا حل اب ایک کلک پر: بھو بھارتی پورٹل کی رونمائی جلد
ویڈیو: تلنگانہ بھون میں کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں تصام
بی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا کی کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید
آرام گھر فلائی اوور کا چیف منسٹر کے ہاتھوں افتتاح
مہاراشٹرا اسمبلی الیکشن میں حصہ نہ لینے بی آر ایس کا فیصلہ

 اس طرح، ”منظور شدہ نہیں“ والی فائل کو بغیر کسی رکاوٹ کے ’نوٹ منظور شدہ’ کے طور پر تبدیل کر دیا جاتا تھا،جس کے بعد فائل بجلی کی رفتار سے حرکت میں آ جاتی تھی۔ اسی طرح دوسرے چیف منسٹر کا فائلس کلیر کرنے ان کا اپنا انداز تھا۔

جوجیسی راجہ ویسی عوام کی مصداق سرکاری دفاتر میں دھول سے لدی فائلیں برسوں سے زیر التوا ملنا عام بات تھی، خواہ کوئی بھی وجہ ہو لیکن تلنگانہ کے چیف منسٹر ریونت ریڈی ایک نیا رجحان قائم کرنے کے لیے پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔

جو فائل ان کے ٹیبل پر پہنچتی ہیں وہ زیادہ سے زیادہ دو تین دن میں کلیر کر دی جاتی ہیں۔ ریونت ریڈی یا تو ان فلس کو کلیر کردیتے ہیں یا اپنے ریمارک تحریر کرتے ہیں۔

 سی ایم او کے کام کرنے کے طریقہ سے واقف لوگوں کے مطابق ریونت ریڈی کا انداز اپنے  پیشرو کے چندر شیکھر راؤ کے برعکس ہے، جن کے پاس ایک وقت میں 12,000 فائلس زیر التواء رہتی تھیں۔

 درحقیقت ریونت ریڈی نے فائلز کلیرنس اس قدر تیز کر دیا ہے کہ ان کے کابینہ رفقا اور ان کی متعلقہ ٹیموں کو ان سے مسابقت کرنا ملنا مشکل ہو رہا ہے۔ چند وزرا اور عہدیدار،ان کی رفتار سے مطابقت رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، دوسرے تجربہ کار قائدین ان کے ساتھ رفتار برقرار رکھنے سے قاصر ہیں۔