مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

’دبئی میں اب روبوٹ کچرا اُٹھائیں گے‘

یہ جدید تیرتا ہوا روبوٹ تازہ اور نمکین پانی دونوں میں کام کرنے اور چھوٹی تنگ جگہوں کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ ایک وقت میں 6 گھنٹے تک سیلف ڈرائیونگ موڈ میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے-

دبئی: متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کچرا جمع کرنے کے امور اب روبوٹ انجام دیں گے، پہلی بار ڈرون روبوٹ کو تیرتے سمندری کچرے کو جمع کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

متعلقہ خبریں
اقوامِ متحدہ کے اجلاس میں انسانی صورت والے روبوٹس کی شرکت

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد جدید ٹیکنالوجی اور سلوشنز کے ذریعے ماحولیاتی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔

رپورٹ کے مطابق یہ جدید تیرتا ہوا روبوٹ تازہ اور نمکین پانی دونوں میں کام کرنے اور چھوٹی تنگ جگہوں کو صاف کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔یہ ایک وقت میں 6 گھنٹے تک سیلف ڈرائیونگ موڈ میں کام کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، جبکہ پکسی ڈرون کی گنجائش تقریباً 160 لیٹر فضلہ ہے۔

اس جدید روبوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ اسے ویڈیو کیمرہ اور ریموٹ سینسرز سے منسلک کیا گیا ہے، جو ٹیکنالوجی، اور فضلہ کی مختلف شکلوں مثلا نامیاتی فضلہ، پلاسٹک، شیشہ، دھات، کاغذ، کپڑا، ربڑ، وغیرہ کو علیحدہ کرنے کے لئے آپٹیکل سینسنگ اور رینجنگ کے ساتھ مہارت سے اپنے امور انجام دیتا ہے۔

دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دبئی کو بھارت کے شہر ممبئی سے جوڑنے کے لئے زیر آب ٹرین چلانے کا ایک منصوبہ بنایا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ 1,200 میل (2,000 کلومیٹر) کا سفر دونوں شہروں کے درمیان نہ صرف لوگوں کے لیے بلکہ پانی اور تیل سمیت مختلف اشیا کے لیے بھی ایک منفرد نقل و حمل کا ذریعہ ثابت ہوگا۔

یو اے ای کا نیشنل ایڈوائزر بیورو زیر آب ریلوے کے لیے ایک قابل عمل خاکہ تیار کرنے اور اس طرح کی کوشش کے لیے درکار ٹرین کی قسم کا تعین کرنے پر کا ربند ہے اور اس حوالے سے کوششوں کو تیز کردیا گیا ہے۔

یو اے ای اور بھارت کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات ہیں، اس کے علاوہ اس زیر آب ٹرین کی تعمیر میں دبئی کی دلچسپی کی حوصلہ افزائی کرنے والی اضافی وجوہات ہوسکتی ہیں۔