بھارت

اپوزیشن کو مہنگائی پر بات کرنے کا حق نہیں، ووٹ ڈالنے کے بعد نرملا سیتا رمن کا ریمارک

انہوں نے کہا کہ ہاں میں عوام کے ساتھ ہوں، مہنگائی کی شرح مزید نیچے آنی چاہیے لیکن اپوزیشن کو کوئی حق نہیں کہ وہ ریٹ دیکھیں جو ان کے دور حکومت میں تھے۔

بنگلورو: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ مہنگائی کے مسئلہ پر اپوزیشن کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر حملہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) حکومت کے دور میں مہنگائی کی شرح چھ فیصد سے اوپر تھی۔

متعلقہ خبریں
مودی حکومت کا آخری عبوری بجٹ پیش۔ وزیر فینانس نرملاسیتارمن کی لوک سبھا میں تقریر
روپیہ آتا کہاں سے ہے، جاتا کہاں ہے
راہول گاندھی کے ایوان میں آتے ہی بھارت جوڑو کے نعرے
آندھرا کو منتقل 495 کروڑ تلنگانہ کو واپس کئے جائیں: ہریش راؤ

یہاں جے نگر پولنگ اسٹیشن پر اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہاکہ ”جب یو پی اے حکومت 10 سال اقتدار میں تھی، مہنگائی کی شرح چھ فیصد سے اوپر تھی۔ اب چھ فیصد کا کیا مطلب ہے؟ کوئی کہہ سکتا ہے کہ چھ فیصد مہنگائی قابل برداشت ہے، لیکن یو پی اے کے دور میں یہ چھ فیصد سے زیادہ تھی۔

انہوں نے کہا کہ ہاں میں عوام کے ساتھ ہوں، مہنگائی کی شرح مزید نیچے آنی چاہیے لیکن اپوزیشن کو کوئی حق نہیں کہ وہ ریٹ دیکھیں جو ان کے دور حکومت میں تھے۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ مرکز کی نریندر مودی حکومت نے مہنگائی پر قابو پانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں اور یہ قابل ستائش ہے کہ موجودہ بسواراج بومئی حکومت نے ریاست میں ایندھن پر ایکسائز ڈیوٹی میں کمی کی ہے۔

وزیر خزانہ نے اس معاملے پر اپنا موقف پیش کیا، کیونکہ کانگریس اور جے ڈی ایس نے ریاست میں اسمبلی انتخابات سے قبل انتخابی مہم کے دوران اسے اہم مسائل میں سے ایک بنایا تھا۔

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا وڈرا کے ہنومان مندر جانے پر محترمہ سیتارمن نے کہا کہ وہ "چناوی بھکت” (انتخابات کے دوران عقیدت مند) ہیں اور مزید کہا کہ بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا کانگریس کا منشور ان کے خلاف اٹھائے گئے انتہائی احمقانہ اقدامات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ’’ہم ہمیشہ بجرنگ بلی جی کے سامنے جھکتے ہیں اور ہنومان چلیسہ پڑھتے ہیں۔ لیکن کانگریس والے انتخابات کے دوران ہنومان جی کے بھکت بن جاتے ہیں۔ کرناٹک ہنومان جی کی جائے پیدائش ہے۔ میں سنی سنائی بات نہیں کہہ رہی ہوں، یہ ان کے منشور میں لکھا ہے (بجرنگ دل پر پابندی لگانا) اس سے بڑھ کر کوئی احمقانہ قدم (کانگریس) کا نہیں ہو سکتا۔