دہلی

آر ایس ایس۔ بی جے پی عورتوں کے محدود رول کے حامی: راہول گاندھی

کانگریس قائد راہول گاندھی نے ٹیکساس میں ہندوستانی برادری سے خطاب میں کہا کہ محبت‘ احترام اور انکساری ہندوستانی سیاست سے غائب ہیں۔ انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ دونوں کا ماننا ہے کہ عورتوں کو گھر میں رہنا چاہئے۔

واشنگٹن: کانگریس قائد راہول گاندھی نے ٹیکساس میں ہندوستانی برادری سے خطاب میں کہا کہ محبت‘ احترام اور انکساری ہندوستانی سیاست سے غائب ہیں۔ انہوں نے آر ایس ایس اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ دونوں کا ماننا ہے کہ عورتوں کو گھر میں رہنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں
بی جے پی جموں میں ہندو ووٹروں میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے:فاروق عبداللہ
مودی، ذات پات پر مبنی مردم شماری زبان پر لانے سے تک ڈرتے ہیں : راہول گاندھی
آر ایس ایس کے نظریہ پر راہول گاندھی کی بجا تنقید:پون کھیڑا
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
مودی کے خلاف توہین عدالت مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ: مشیر حکومت تلنگانہ

راہول گاندھی قائد اپوزیشن لوک سبھا بننے کے بعد ڈلاس کے ٹیکساس میں اتوار کے دن انڈین امریکن کمیونٹی سے پہلی مرتبہ مخاطب تھے۔ ایک اور ایونٹ میں انہوں نے کہا کہ عورتوں کے تئیں ہندوستانی مردوں کا رویہ بدلنے کی ضرورت ہے۔

54 سالہ قائد نے کہا کہ وہ سیاست میں عورتوں کی حصہ داری کے حامی ہیں جس کی شروعات ویمنس ریزرویشن بل سے ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عورتوں کی مالی امداد ہونی چاہئے اگر وہ کاروبار شروع کرنا چاہیں۔ ان سے مردوں کے مساوی سلوک ہونا چاہئے۔

کانگریس قائد نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ عورتوں کو مخصوص رول تک محدود ہونا چاہئے۔ انہیں گھر میں رہنا چاہئے‘ پکوان کرنا چاہئے اور زیادہ بولنا نہیں چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ عورتوں کو جو چاہے کرنے دینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا ماننا ہے کہ ہندوستان ایک آئیڈیا ہے جبکہ ہمارا ماننا ہے کہ ہندوستان کئی آئیڈیاز کا مجموعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی طرح ہمارا ماننا ہے کہ سبھی کو حصہ لینے دینا چاہئے۔ ہمارا ایقان ہے کہ ہر ایک کو خواب دیکھنے کی اجازت ہونی چاہئے۔ ہر ایک کو بلالحاظ ذات پات‘ زبان‘ مذہب‘ روایت وتاریخ اسپیس ملنا چاہئے۔

راہول گاندھی نے کہا کہ یہ لڑائی ہے جو پہلی مرتبہ الیکشن میں دیکھی گئی جب ہندوستان کے کروڑہا عوام نے واضح طورپر سمجھ لیا کہ وزیراعظم ہند‘ دستورِ ہند پر حملہ آور ہے۔ میں آپ سے کہہ رہا ہوں کہ ہندوستان ریاستوں کا مجموعہ ہے۔ زبانوں‘ مذاہب‘ روایتوں اور ذات پات کا احترام کیا جائے۔

یہ سب دستور میں درج ہے۔ کانگریس قائد نے کہا کہ ان کا رول ہندوستانی سیاست میں پیار‘ احترام اور انکساری کی اقدار شامل کرنے کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں آج ہمارے سیاسی نظام اور سیاسی جماعتوں میں محبت‘ احترام اور انکساری نہیں پائی جاتی۔

سبھی انسانوں سے محبت کی جائے۔ ہندوستان کی تعمیر کی کوشش کررہے ہر شخص کا احترام کیا جائے۔ صرف انتہائی طاقتور آدمی کا نہیں بلکہ کمزور کا بھی احترام کیا جائے۔

لوک سبھا انتخابات کا بالواسطہ حوالہ دیتے ہوئے جس میں بی جے پی اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی‘ راہول گاندھی نے کہا کہ لوگوں نے سمجھ لیا کہ دستورِ ہند پر حملہ کرنے والا ہماری مذہبی روایت پر بھی حملہ آور ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے انتخابی نتائج کے اندرون چند منٹ دیکھ لیا کہ ہندوستان میں کوئی بھی بی جے پی اور وزیراعظم سے خوفزدہ نہیں رہا۔ یہ بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کو ہندوستان کی اور ہندوستان کو امریکہ کی ضرورت ہے۔ ہندوستانی تارکین ِ وطن دونوں ممالک کے درمیان پُل بنے ہوئے ہیں۔

a3w
a3w