سونے کے زیورات پر قرض دینے کے اصول سب کیلئے یکساں ہوں گے: آر بی آئی
ملہوترا نے کہا کہ اب تک اس شعبے میں مختلف قسم کے ریگولیٹڈ اداروں ( آر ای ایس ) جیسے بینک، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں ( این بی ایف سی ایس ) اور کوآپریٹو اداروں کے لیے مختلف قوانین نافذ تھے۔ جس کی وجہ سے ضابطے میں تضاد دیکھا گیا۔ اب ان تمام اداروں کے لیے پالیسی اور جامع ضابطے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ممبئی: ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے سونے کے زیورات اور دیگر زیورات پر دیے گئے قرضوں سے متعلق موجودہ ضابطے کا جائزہ لیتے ہوئے نئے مسودہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔
رواں مالی سال کی پہلی دو ماہی مانیٹری پالیسی جائزہ میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں اطلاع دیتے ہوئے آر بی آئی کے گورنر سنجے ملہوترا نے آج کہا کہ سونے کے زیورات اور دیگر زیورات کے لیے دیے گئے قرضوں سے متعلق موجودہ قوانین کا جائزہ لیا گیا ہے اور نئے مسودہ رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ یہ قرضے عام طور پر استعمال اور آمدنی دونوں مقاصد کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔
ملہوترا نے کہا کہ اب تک اس شعبے میں مختلف قسم کے ریگولیٹڈ اداروں ( آر ای ایس ) جیسے بینک، غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیاں ( این بی ایف سی ایس ) اور کوآپریٹو اداروں کے لیے مختلف قوانین نافذ تھے۔ جس کی وجہ سے ضابطے میں تضاد دیکھا گیا۔ اب ان تمام اداروں کے لیے پالیسی اور جامع ضابطے لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورنر نے کہا کہ اس کے تحت مختلف قسم کے مالیاتی اداروں کے لیے یکساں ریگولیٹری فریم ورک تیار کیا جائے گا۔ ہر ادارے کی رسک برداشت کرنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھتے ہوئے قوانین بنائے جائیں گے۔
کریڈٹ کنڈکٹ اور اثاثوں کے تحفظ سے متعلق اصولوں کو مضبوط کیا جائے گا۔ بعض اداروں کی طرف سے دیکھی گئی بے ضابطگیوں اور صارفین کی شکایات کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔
آر بی آئی نے عوام کے تبصروں کے لیے یہ مسودہ رہنما خطوط جاری کیے ہیں۔ دلچسپی رکھنے والے فریق مقررہ وقت کے اندر اپنی تجاویز اور آراء پیش کر سکتے ہیں۔